غزہ‘ دوحہ (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت گزشتہ روز 4 روزہ جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ مگر جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے رفح اور خان یونس سے شمالی غزہ واپس جانے والے فلسطینی شہریوں پر فائرنگ کرکے 2 افراد کو شہید اور 11 کو زخمی کر دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے بعد شمال سے جنوب جانے والے متعدد افراد واپس اپنے گھروں میں جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے دھمکی آمیز پمفلٹ کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو شمالی غزہ میں نہ جانے کا انتباہ کیا گیا ہے۔ ان پمفلٹس میں لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور شمالی غزہ ایک جنگی علاقہ ہے، جہاں شہریوں کو جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی اور جنوبی غزہ کو ملانے والی شاہراہ صلاح الدین کو بھی بند کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے 39 فلسطینی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق رہا کئے گئے فلسطینی قیدیوں میں 24 خواتین اور 15 کمسن بچے شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کو اسرائیل کی مختلف جیلوں سے عوفر جیل منتقل کیا گیا۔ ڈیل کے تحت اسرائیل ہر یرغمالی کی رہائی کے بدلے تین فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ غزہ میں فلسطینوں کی نسل کشی کے بعد 111 فلسطینیوں کی اجتماعی قبر میں تدفین کر دی گئی۔ مقتولین کا نام اور پتہ معلوم نہ تھا نہ کوئی گھر والا تھا فلسطینیوں کی نعشیں اسرائیلی فوج نے فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کیں۔ یہ نعشیں الشفاءہسپتال اور بیت حنون سے ملیں۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دوحہ میں ایک آپریشن روم جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی نگرانی کرے گا۔قطری حکام اسرائیل، دوحہ میں حماس کے سیاسی دفتر اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہیں گے۔ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں میں قطر کے ساتھ مصر بھی شامل ہے۔ ادھر حماس نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے نافذ العمل ہوگئی جو منگل 5 صبح 7 بجے تک جاری رہے گی۔ عرب میڈیا کے مطابق رفاہ کراسنگ سے ایندھن کے 2 گیس ایک ٹینکر غزہ داخل ہو گئے۔ اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی پروازیں بند ہو گئیں۔ حماس کے مطابق جنگ بندی کے دوران اسرائیلی طیاروں کی جنوبی غزہ میں پروازوں پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ غزہ سٹی اور شمالی غزہ پر روزانہ چھ گھنٹے صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اسرائیلی طیارے پرواز نہیں کریں گے۔ حماس کے مطابق غزہ میں روزانہ 200 امدادی ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی جس میں “کھانا پکانے والی گیس” سمیت ایندھن کے چار ٹرک شامل ہوں گے۔ اسرائیلی وزیر نے برطانوی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ امریکہ نے جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے کیونکہ امریکہ جاپان کے خلاف اپنی جنگ ختم کرنا چاہتا تھا‘ ہم ایسا نہیں کرتے کیونکہ ہم فلسطینی عوام کا خیال رکھتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ حسن امیر نے رہنما حماس اسماعیل ہانیہ سے قطر میں ملاقات کی۔ غزہ کی ورتحال اور جنگ بندی کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنما¶ں نے غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی کا خیرمقدم کیا۔ غزہ کی تباہ کن صورتحال اور امداد دائرہ کار وسیع کرنے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ رہنما¶ں نے غزہ میں زخمیوں کی دیکھ بھال‘ بنیادی سہولیات کی فراہمی بارے گفتگو کی۔ اسرائیلی وزیراعظم دفتر نے کہا ہے کہ حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یرغمالیوں کو رفح کراسنگ لایا گیا۔ حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ ریڈ کراس نے حماس کی جانب سے رہا 13 اسرائیلیوں کو مصر کے حوالے کر دیا۔ رہا یرغمالیوں میںخواتین اور بچے شامل ہیں۔ حماس کی جانب سے رہا تھائی لینڈ کے 10 ‘ ایک فلپائن شہری بھی اسرائیل پہنچ گئے۔ یرغمالیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسرائیل منتقل کیا گیا۔ اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی نے اسرائیلی یرغمالیوں سے ملاقات کی۔ القسام بریگیڈ نے 7 اکتوبر کو انہیں یرغمال بنایا تھا۔