سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو پٹری سے نہیں اتارا بلکہ پٹری ہی اکھڑ دی۔ہمارے ڈبوں سے ووٹ نکال کر کس کے ڈبوں میں ڈالا گیا،ہماری قوم پر کس کو مسلط کیا گیا،میرا دل زخمی ہے بہت کچھ دل میں بھرا ہوا ہے،جو ملک کا نقصان ہو گیا ہے اس کو پورا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اس گھر سے بہت خوب صورت یادیں وابستہ ہیں۔خواجہ آصف کے والد سے بہت شفقت والا رشتہ تھا،خواجہ آصف سے تعلق کالج کے زمانے سے ہے،میں اپنی قوم کے ساتھ نبھا رہا ہوں،بہت مشکل وقت سے گزرے ہیں،میں نے مشکل اور اچھا وقت دیکھا، یہ دونوں ساتھ ساتھ چلے، وزارت عظمیٰ دیکھی تو ملک بدری، مقدمات اور جیلوں کا سامنا بھی کیا لیکن کبھی ہمت نہیں ہاری۔انہوں نے کہا کہ نہیں معلوم 1993 میں ہماری حکومت ختم کرنے کی کیا وجہ تھی، اس وقت ہماری اقتصادی تری بھی ہمسایہ ممالک سے بہتر تھی اور ہمارا روپیہ بھی بہتر تھا۔ہمارے ڈبوں سے ووٹ نکال کر کس کے ڈبوں میں ڈالا گیا،ہماری قوم پر کس کو مسلط کیا گیا،میرا دل زخمی ہے بہت کچھ دل میں بھرا ہوا ہے،جو ملک کا نقصان ہو گیا ہے اس کو پورا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے،ہم ملک کو ان کے حوالے نہیں کر سکتے جو ہمارے ملک کے کلچر کو بگاڑ دیں،ملک سالمیت کے خلاف نہ کبھی کوئی کام کیا ہے اور نہ کریں گے،70سالوں میں اس ملک کے ساتھ جو کیا گیا وہ کسی ملک کے ساتھ نہ ہو،وہ آیا نہیں تھا لایا گیا تھا وہ بھی ذمہ دار ہیں۔ لیگی قائد کا کہنا تھا کہ ہم نے خود اپنے ملک کو پٹری سے اتارا نہیں بلکہ پٹری ہی اکھاڑ دی ہے، اچھے بھلے چلتے ملک کو ترقی سے روکا گیا، کتنی بار ایسا ہوا کہ وزیراعظم کو جیلوں میں ڈالا گیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ کو دیکھیں تو ملک کتنا خوشحال تھا، ڈالر 104روپے پر تھا اور اس وقت پاکستان میں مہنگائی بھی نہیں تھی، ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ کردیا گیا جب کہ بیروزگاری بھی ختم ہوتی جا رہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بچے اسکول جاتے تھے، ان کی امیدوں میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا مگر ہمارے خلاف سازش کرکے اچھا بھلا ملک اجاڑ دیا، کیا ضرورت تھی ججوں کو ہمارے خلاف فیصلے دینے کی۔اپنے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اتنا خوبصورت ملک ہے کہ ہم اسے جنت بنا سکتے تھے، بلاوجہ ہمیں نکالا گیا، 2018 انتخابات میں آر ٹی ایس بند کرکے ایک ایسے بندے کو لایا گیا جسے گالی کے سوا کچھ نہیں آتا۔چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ آیا نہیں بلکہ لایا گیا تھا، اس لیے لانے والے بھی اتنے ہی ذؐہد ار ہیں جتنا وہ ذمہ دار ہے۔