سموگ: فضائی آلودگی میں لاہور پہلے، ملتان دوسرے نمبر پر، سانس کی بیماریوں میں اضافہ

لاہور (آئی این پی)  صوبائی دارالحکومت  لاہورمیں آلودگی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا ہے جس سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں ایک بار پھر پہلے نمبر پر آ گیا  ۔ لاہور کو اسموگ سے نجات نہ مل سکی جبکہ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی اسموگ کا راج برقرار ہے۔دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور پھر پہلے نمبر ہے، جس کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 423 ریکارڈ کیا گیا جبکہ ڈی ایچ اے فیز 5 کا ایئر کوالٹی انڈیکس 595 تک پہنچ گیا۔پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں ملتان کا دوسرا اور پشاور کا تیسرا نمبر ہے جبکہ ڈجکوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ سمیت پنجاب کے بیشتر شہر اسموگ کی لپیٹ میں ہیں۔ڈجکوٹ میں اسموگ کی شدت برقرار ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس 450 تک جا پہنچا جبکہ حد نگاہ انتہائی کم، ٹریفک کی روانی متاثر اور سڑکیں ویران ہوگئیں، اسموگ کے باعث شہری سینے کے انفیکشن سمیت متعدد بیماریوں کا شکار ہونے لگے۔ اس کے علاوہ فیصل آباد میں بھی اسموگ کا راج برقرار ہے، بعض علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 سے تجاوز کرگیا۔اوکاڑہ رینالہ خود شیر گڑھ اور حجرہ شاہ مکین سمیت دیگر علاقے بھی اسموگ اور دھند کی لپیٹ میں ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ کی وجہ سے سینے کے امراض میں کئی گناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سینے کے امراض میں اضافے کے دیگر عوامل کے ساتھ ایک بڑا عنصر سموگ بھی ہے، سموگ کی وجہ سے بھی سینے کی بیماریاں زیادہ پھیل رہی ہیں۔ گزشتہ 2 ماہ کے دوران سینے اور سانس کی تکلیف میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا، سموگ انسانی صحت کے ساتھ درختوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ ماہرین نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھی چین اور برطانیہ کی طرح سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ 

ای پیپر دی نیشن