پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر چند روز قبل ہونے والے حملے کے 4 شدید زخمی مختلف ہسپتالوں میں دم توڑ گئے۔ سانحہ کرم میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 تک جاپہنچی جبکہ قبائل کے درمیان جاری تازہ جھڑپوں میں مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تعداد 68 ہو گئی۔ ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج، 4 روز کے دوران بے امنی کے حالیہ واقعات میں اب تک 85 افراد جاں بحق ہو چکے، ان میں 49 مسافر بھی شامل ہیں جنہیں پشاور پارا چنار روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔ کرم اور گرد و نواح میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بند کردی گئی ہے۔ ہنگاموں میں متعدد پٹرول پمپ جلا دیئے گئے۔ ترجمان کے پی کے حکومت کے مطابق حالات کنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومت کا وفد آج بھی عمائدین کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔ خیبر پی کے کے وزیر اطلاعات محمد علی سیف نے بتایا وفد نے شیعہ اور سنی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ کرم میں فریقین نے 7 دن کیلئے سیز فائر پر اتفاق کر لیا۔ سیز فائر کیلئے حکومتی جرگے نے ہفتہ کے روز عمائدین سے ملاقات کی تھی۔ بیرسٹر سیف نے تصدیق کی ہے کہ دونوں فریقین نے 7 دن کیلئے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے۔ علی امین گنڈا پور کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں دونوں فریقین نے 7 روز کے لیے ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں روکنے، قیدیوں اور لاشوں کی واپسی پر اتفاق کر لیا ہے۔ ان کی سربراہی میں جرگہ کرم سے پشاور پہنچ گیا۔
کرم جھڑپیں، مزید 6 جاں بحق، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند، 7 روزہ سیز فائر کا اتفاق
Nov 25, 2024