فروغ عشقِ رسولِؐ کیلئے عید گاہ شریف کی خدمات روزِ روشن کی مانند عیاں ہیں، علامہ راغب نعیمی

Nov 25, 2024

راولپنڈی ( اپنے سٹاف رپورٹر سے)سالانہ یا رسول اللہ کانفرنس کا انعقاد شیخ دا کوٹ ایفل ٹاور بحریہ ٹاؤن لاہور کے مقام پر کیا گیا جس کی صدارت عید گاہ شریف کے سجادہ نشین و عالمِ اسلام کے ممتاز مذہبی و روحانی پیشوا پیر محمد حسان حسیب الرحمن نے کی اور جس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب حسین نعیمی خصوصی طور پر شریک ہوئے اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینِ متین اسلام کی تبلیغ، ترویجِ شریعتِ مطہرہ اور فروغ عشقِ رسولِ مقبول  کے لئے آستانہ عالیہ عید گاہ شریف کی خدمات روزِ روشن کی مانند عیاں ہیں اور مخلوقِ خدا کی فلاح و بہبود اور دربارِ رسالت مآب سے اس کا تعلق مضبوط کرنا خانقاہی نظام کا مشن ہے جس کے لئے پیر محمد حسان حسیب الرحمن دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قبلہ پیر محمد حسان حسیب الرحمن نے کہا کہ حضور نبی کریم کی امت کو ربِ رحمن نے قرآنِ کریم میں امتِ وسط قرار دیا ہے۔  چونکہ حضور نبی رحمت خاتم النبیین ہیں اور ترتیب کے لحاظ سے آپ کی امت آخری امت ہے اور آپ کی امت ہونے کی وجہ سے ہمیں خیر الامم ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ یہ دونوں فضیلتیں یعنی آخری امت ہونا اور بہترین امت ہونا قرآنِ کریم سے ثابت ہیں اور دونوں بر حق ہیں۔ تو امتِ وسط ہونے کے لئے مفسرینِ کرام نے ارشاد فرمایا کہ ربِ رحمن نے اس آیتِ مبارکہ میں مصطفیٰ جانِ رحمت کی امت کو معتدل اور اعتدال پسند امت قرار دیا ہے جس کے عقائد، نظریات، اعمال، رویوں میں افراط و تفریط نہیں ہے اور جو قانون اللہ اور اس کے رسول نے بنایا ہے امتِ مسلمہ اس سے زیادہ کسی کے مقام کو بڑھاتی نہیں اور جو مقام اللہ اور اس کے رسول نے کسی کو عطا فرمایا ہے اس کو گھٹاتی نہیں ہے۔ یہ حضور نبی رحمت کی امت ہونے کا اعجاز ہے کہ ربِ رحمن نے امتِ مسلمہ کو تمام بے اعتدالیوں سے محفوظ رکھا۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ وطنِ عزیز پاکستان کو امن و سلامتی، اخوت و رواداری کا گہوارہ بنانے کے لئے معتدل امت ہونے کے شرف کے باعث ہمیں اپنے معاملات، اخلاق، رویوں میں اعتدال کو فروغ دینا چاہئے۔ انتہا پسند اور دہشتگرد عناصر کا دینِ متین اسلام اور وطنِ عزیز پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ محفل میں کثیر تعداد میں علمائے کرام، نعت خوانانِ عظام جن میں حافظ غلام مصطفی قادری و دیگر، عوام الناس اور خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔  کانفرنس کا اختتام درود و سلام کے بعد پیر محمد حسان حسیب الرحمن کی وطنِ عزیز کی سلامتی، خوشحالی، ترقی، افواجِ پاکستان کی سر بلندی، اتحاد بین المسلمین اور فلسطین کے مسلمانوں کی ظلم و بر بریت سے نجات و آباد کاری کے لئے خصوصی دعا پر ہوا  جس کے بعد وسیع و عریض لنگر کا اہتمام بھی تھا۔

مزیدخبریں