مقبوضہ کشمیر بھارتی کا محاصرہ ، گھر تلاشی ، نوجوان گرفتار ، جائیداد یں ضبط

جموں، سرینگر (این این آئی) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ضلع جموں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کردی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے آپریشن ضلع کے علاقے سدھرا میں شروع کیا۔ بھارتی فوج نے پولیس اورپیراملٹری فورسز کے ساتھ ملکر علاقے کا محاصرہ کیا اورگھرگھر تلاشی شروع کردی ۔ آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری میں ایک نوجوان کو جھوٹے الزامات پر گرفتارکرلیا ہے۔کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکئے گئے نوجوان کی شناخت قلعہ درہال سے تعلق رکھنے والے عبدالقیوم کے طورپرہوئی ہے ۔ انہیں نوشہرہ کے پولیس سٹیشن میں نظربند کیا گیا ہے۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے 2023سے اب تک مظلوم کشمیریوں کی کم از کم 193جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے جائیدادیں ضبط کی ہیں۔بی جے پی حکومت نے پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی،سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی ، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ساتھ ملکر اب تک زمینوں، مکانات، دکانوں اور دفاتر سمیت کشمیریوں کی 193سے زائد جائیدادوں پر قبضہ کیا ہے۔ کشمیریوں کو اپنی جائز جائیدادوں سے محروم کرنے کی نئی دہلی کی جاری پالیسی کے تحت بھارتی حکام نے ان جائیدادوں کو ضبط کیا ہے جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کے رہائشی مکانات اور گاڑیاں شامل ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دی جا سکے۔ 

ای پیپر دی نیشن