نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز یونٹ سے مریضوں میں ایڈز منتقلی کے معاملے پر پولیس نے ڈائیلیسز ر یکارڈ میں ردوبدل اور بوگس رپورٹس کے شواہد ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس تحقیقات کے مطابق ڈائیلیسزیونٹ میں 25 مریضوں میں ایڈز منتقلی کی تصدیق ہوچکی ہے، 11 اکتوبرکوپہلاکیس رپورٹ ہوا تو ڈاکٹرز نے لیب سےجعلی رپورٹس بنوائیں، سینئر ڈاکٹرز نے مجرمانہ غفلت کی اور ریکارڈ میں ردوبدل کیا۔پولیس تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ جعلی رپورٹس کو ڈائیلیسز یونٹ کے ریکارڈ میں ظاہر کیاگیا۔پولیس رپورٹ آج سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کودی جائے گی جب کہ اس معاملے میں ملوث ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش ہیلتھ کیئر کمیشن کرے گا۔واضح رہے کہ حال ہی میں نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز یونٹ میں ایڈز کے مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر دیگر مریضوں کا ڈائیلیسز کرنے سے وائرس ان میں بھی منتقل ہوگیا تھا۔بعد ازاں نشتر اسپتال کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے غفلت برتنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس نشتر اسپتال ڈاکٹر کاظم اور وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر مہناز خاکوانی سمیت 5 سینئر ڈاکٹرز کو معطل کردیا تھا۔
مریضوں میں ایڈز منتقلی کا واقعہ: ڈاکٹرز نے ریکارڈ بدلا اور جعلی رپورٹس بنوائیں، پولیس کا دعویٰ
Nov 25, 2024 | 16:04