لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے چیف سلیکٹر حنیف خان نے کہا ہے کہ کامن ویلتھ گیمز میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے قطعی طور پر مطمئن نہیں ہوں۔ پاکستانی کھلاڑی نے بھارت کے خلاف اہم میچ میں کس طرح کی کارکردگی پیش کی صدر پی ایچ ایف قاسم ضیاءکو تمام تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔ حنیف خان نے کہا کہ اگر پنلٹی کارنر کا شعبہ کارگر ثابت ہوتا تو شاید سہیل عباس کو طلب نہ کیا جاتا۔ سہیل عباس آج بھی پنلٹی کارنر شعبہ میں پاکستان کے لئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایشین گیمز میں گول کیپر ایک ہو گا یا دو اس بات کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی اتفاق رائے سے کرے گی۔ چیف سلیکٹر نے کہا کہ 16 رکنی پاکستانی ٹیم کا اعلان 30 اکتوبر کو کر دیا جائے گا اور مجھے امید ہے کہ اعلان کردہ ٹیم وکٹری سٹینڈ تک ضرور پہنچے گی جس کی بڑی وجہ سے ٹورنامنٹ ورلڈ کلاس ٹیموں کی عدم شرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا بطور چیف سلیکٹر پی ایچ ایف کے ساتھ کنٹریکٹ ایشین گیمز تک ہے۔ اس کے بعد پی ایچ ایف پر منحصر ہے کہ وہ معاہدے میں مزید توسیع کرتی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن اچھے اقدامات کر رہی ہے جس کی بڑی مثال پر ہے کہ اس نے 5 سے 6 سو کھلاڑیوں کی نرسری بنا دی ہے جو کسی بھی کھیل کی ترقی کی علامت ہوتی ہے۔