چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں جسٹس غلام ربانی اور جسٹس خلیل الرحمان رمدے پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ مسلم لیگ قاف کی رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ ایک طرف سیلابی ریلوں کا رخ موڑ کر بااثر لوگوں کی زمینں بچائی گئیں تو دوسری طرف متاثرین کو امداد دینے کی بجائے ، ان پر لاٹھی چارج کیا گیا ۔ سپریم کورٹ نے سیلابی ریلوں کی سیٹیلاٹ سے لی گئی تصاویرطلب کرلی ہیں اور سیلاب کی رپورٹنگ کرنے والے میڈیا کے نمائندوں سے بھی رپورٹ مانگی ہے ۔ فاضل بینچ نے چاروں صوبوں کے متعلقہ حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ دس نومبر تک عدالت کو اس حوالے سے آگاہ کریں ۔ کیس کی مزید سماعت دس نومبر کو ہوگی۔