”لبیک اللھم لبیک“ کی صداﺅں میں لاکھوں فرزندان اسلام آج فریضہ حج ادا کریں گے

Oct 25, 2012

 منیٰ + طائف ( مبشر اقبال لون استادانوالہ سے + ممتاز احمد بڈانی) پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے 30لاکھ سے زائد فرزندان اسلام نبی اکرم کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے آج9 ذوالحجہ کو منیٰ میں نماز فجر ادا کرکے سورج طلوع ہونے کے بعد لبیک اللھم لبیک کی صداﺅں کی گونج میں عرفات پہنچ رہے ہیں وہ آج میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔ منیٰ میں دنیا کا سب سے بڑا خیموں کا شہر آباد ہے۔ تمام عازمین کیلئے عرفہ کی حاضری ضروری ہے ورنہ اس کے بغیر کسی کا حج ادا نہیں ہوتا۔ میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں مفتی اعظم سعودی عرب فضیلة الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ حج کا خطبہ دیں گے جس کے بعد ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی۔ حجاج کرام میدان عرفات میں ہی واقع پہاڑ جبل رحمت پر جا کر دعائیں مانگیںگے۔ سورج غروب ہونے تک حجاج کرام میدان عرفات میں قیام کرکے اپنی خطاﺅں اور لغزشو ں کی معافی اور رحمتیں طلب کریںگے۔ حجاج کرام وقوف عرفہ کا اہم ترین رکن ادا کرنے کے بعد سورج غروب ہوتے ہی میدان عرفات سے مزدلفہ کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ جہاں وہ مغرب اور عشاءقصرو جمع ادا کریں گے۔ میدان مزدلفہ میں صبح تک قیام کریں گے اور وہاں سے کنکریاں لیکر رمی کیلئے نماز فجر کے بعد واپس منیٰ جمرات آجائیں گے۔ مصری حجاج کرام کی منیٰ سے عرفات روانگی 8ذوالحجہ کی شب شروع ہوگئی تھی۔ غیر قانونی طور پر حج کرنے والے افراد پیدل میدان عرفات میں پہنچ رہے ہیں۔ حالانکہ جدہ، طائف اور دیگر علاقوںکے چور راستوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ حج گروپس کے ذریعے فریضہ حج ادا کرنے والوں کو معلمین کی بسیں میدان عرفات پہنچا رہی ہیں۔ حجا ج کرام کی بھاری تعداد مشاعر مقدسہ ٹرین سے منیٰ سے عرفات پہنچ رہی ہے۔ مشاعر مقدسہ ٹرین ایک گھنٹے میں 72ہزار حجاج کرام کو مشاعر مقدسہ میں سفر کی سہولت فراہم کرے گی۔ حج سکےورٹی فورس کے معاون کمانڈر برائے ٹریفک امور میجر جنرل سلیمان العجلان نے بتایا کہ 25 مسافروں سے کم گنجائش والی گاڑیو ں کو 13ذوالحجہ تک مشاعر مقدسہ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔17ہزار سے زیادہ ٹریفک اہلکار ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔ حج سکےورٹی فورسز کے معاون کمانڈر میجر جنرل جمعان الغامدی نے بتایا کہ 35سے زیادہ پولیس سٹیشن مشاعر مقدسہ میں قائم کیے گئے ہیں ان کی بدولت عازمین حج کیلئے امن و امان کی فراہمی یقینی ہوگئی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود کی طرف سے کھانے پینے کی اشیائ، کولڈ کنٹینروں سے پانی کی لاکھوں بوتلیں اور خوراک کے پیکٹ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی جانب سے بھی حجاج کرام میں کھانے پینے کی اشیاءاور چھڑیاں تقسیم کی گئیں۔ مشاعر مقدسہ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 4حفاظتی کیمپ تیار کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 58 ہزار سے زیادہ حاجیوں کو ہنگامی حالت میں چاروں کیمپوں میں ٹھہرایا جاسکے گا۔کیمپوں میں کھانے پینے، رہنے سہنے، اٹھنے بیٹھنے اور سونے کے انتظامات کئے گئے ہیں منیٰ ،عرفات اور مزدلفہ میں گمشدہ حجاج کرام کو ٹھہرانے کیلئے 20سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ محکمہ شہری دفاع کے ایک عہدیدار نے نوائے وقت کو بتایا کو منیٰ اور عرفات میں بعض حجاج کرام راستہ بھٹک جاتے ہیں۔ انہیں ٹھہرانے کیلئے منیٰ اور عرفات میں 20سینٹرز قائم کردئیے گئے ہیں۔ محکمہ شہری دفاع کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر کرنل صالح بن عاید نے بتایا کہ محکمہ شہری دفاع نے مشاعر مقدسہ میں امن و سلامتی کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے 500سے زائد ٹی وی سکرین نصب کئے ہیں جن میں 13بین الاقوامی زبانوں میں امن و سلامتی کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیںگے۔ اس سال ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بھی حج کی ادائیگی کے لئے مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ تیس ہزار سے زائد مختلف مقامات پر سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، حجاج کرام کی سہولت کے لئے بیس ہزار بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ایک ہزار نئی بسوں کو بھی شامل کیا گیا گیا ہے۔ طائف، سہل کثیرالکر اور شمیسی مکہ مکرمہ چیک پوسٹ پر غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے حجاج جن کی تعداد دس ہزار سے زائد تھی ان کو واپس بھیج دیا گیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبد اللہ کی دعوت پر اس سال مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 1400افراد شاہی مہمان کی حیثیت سے حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ ان افراد کا تعلق چین ‘ روس ‘ کمبوڈیا ‘جنوبی کوریا ‘ جاپان ‘ ویتنام ‘ پاکستان ‘ انڈونیشیا‘ بھارت ‘ بنگلہ دیش‘ ترکی ‘ افعانستان ‘تھائی لینڈ ‘ سنگا پور‘ ہانگ کانگ ‘ اور دیگر ممالک سے ہے ۔ شاہ عبد اللہ کی دعوت پر گزشتہ برسوںکے دوران20ہزار سے زائد افراد حج کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ فلسطینی شہدا کے خاندانوں کے دو ہزار افراد بھی سعودی حکومت کے مہمان کے طور پر حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

مزیدخبریں