اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ایبٹ آباد کمشن کی رپورٹ کی مزید تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کمپا¶نڈ میں رہائش پذیر تھے۔ اسامہ 2005ءسے 2011ءتک اسامہ کمپا¶نڈ سے کبھی باہر نہیں نکلے۔ عطاش کو 29 اپریل 2002ءمیں کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ عطاش نے احمد الکویتی کے اسامہ کے ساتھ روپوشی کا انکشاف کیا تھا۔ اسامہ ڈش پر الجزیرہ ٹی وی دیکھا کرتے تھے۔ زیر زمین پانی کی بلند سطح مکان کے نیچے سرنگیں بنانے میں رکاوٹ تھی۔ شکیل آفریدی اہلخانہ کے خون کے نمونے حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ آپریشن شروع ہوتے ہی بیٹا، بیٹیاں اور بچے تیسری منزل پر پہنچ گئے۔ اسامہ نے بچوں کو ہدایت کی کہ ہر ایک پرسکون رہے اور کلمہ پڑھے۔ گولی اسامہ کے ماتھے کو چیر کر عقبی دیوار میں گھس گئی۔ آپریشن 38 منٹ جاری رہا۔ آپریشن کے دوران امریکی سیلرز کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، اسامہ کو گولی لگتے ہی بیٹیاں کمانڈوز پر جھپٹ پڑیں۔ امریکی سیلرز اسامہ کے شیلف سے سونے کے 25 بسکٹ لے گئے۔ سونے کا ہر بسکٹ 10 تولے وزن کا تھا۔ رپورٹ میں اسامہ کی ایبٹ آباد موجودگی اور حکومت پاکستان و عسکری اداروں کی بے خبری کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ کے کچھ حصے جسٹس جاوید اقبال نے اپنے ہاتھوں سے لکھے ہیں جن کے بارے میں کسی کو علم نہیں ہے۔ اسامہ آخری لمحات میں پستول ہاتھ میں اٹھائے گرنیڈ تلاش کر رہے تھے کہ امریکی سیلز نے انہیں گولی ماردی۔ آئی ایس آئی نے امریکی سی آئی اے کو القاعدہ کے چار ٹیلیفون نمبر بھی دئیے تھے اور دو خطوط بھی ارسال کئے گئے تھے جن کا جواب ارسال نہیں کیا گیا تھا۔ ممکنہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یکم اور 2 مئی کی درمیانی رات امریکی ہیلی کاپٹر جلال آباد سے روانہ ہوئے جو 10 منٹ بعد پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ ایبٹ آباد کمیشن نے ائیر چیف‘ انٹیلی جنس سربراہ اور عینی شاہدین سمیت متعلقہ حکام کے بیانات قلمبند کئے جن سے ملنے والی معلومات کے مطابق 2 امریکی بلیک ہاکس ہیلی کاپٹر ساڑھے بارہ بجے ایبٹ آباد پہنچے جہاں کچھ ہی دیر بعد ایک ہیلی کاپٹر ناکارہ ہوکر گر پڑا اور متبادل چنیوک ہیلی کاپٹر 12 بجکر 44 منٹ پر ایبٹ آباد پہنچا۔ آپریشن کا دورانیہ 36 منٹ تک رہا جو ساڑھے بارہ بجے سے ایک بجکر 6 منٹ تک جاری رہا۔ پاکستان کی رسپانس فورسز اور پولیس ایک بج کر 15 منٹ پر جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ آرمی چیف نے رات 2 بجکر 7منٹ پر ایئر چیف سے رابطہ کیا۔ 2 بج کر 16 منٹ پر امریکہ کا پہلا چنیوک ہیلی کاپٹر پاکستان کی حدود سے باہر نکل گیا تھا جبکہ بلیک ہاکس 2 بجکر 26 منٹ پر پاکستان کی حدود سے نکلا جسے پاکستانی حدود میں ری فیولنگ کرنا پڑی تھی۔ ممکنہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایف 16طیارے 2 بجکر 50 منٹ پر مصحف ایئربیس سے اڑے تھے۔ آرمی چیف نے وزیراعظم کو رات 3 بجے اور صدر زرداری کو صبح 6 بجکر 45 منٹ پر صورتحال سے آگاہ کیا۔ جنرل کیانی نے امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن سے 5 بجے رابطہ کیا۔ ایبٹ آباد کمشن نے اپنی رپورٹ میں بعض سفارشات بھی تیار کی ہیں اور اس آپریشن میں عسکری اور انٹیلی جنس اداروں کو غفلت کا مرتکب قرار دیا ہے۔