اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انیس اکتوبر تک ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر چودہ ارب اڑتیس کروڑ اٹھانوے لاکھ ڈالر ہوگئے۔ ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائرمیں ایک کروڑ باون لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس سے ذخائر نو ارب بیاسی کروڑ ڈالر ہوگئے۔ کمرشل بنکوں کے ڈالر ریزرو میں ایک ہفتے کے دوران پانچ کروڑ تریپن لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر ڈپازٹس چار ارب چھپن کروڑ چار لاکھ ڈالر ہوگئے۔ ماہرین کے مطابق برآمدی ادائیگیوں کی وجہ سے مرکزی بینک کے ذخائر پر پریشر ہے جب کہ مستقبل میں ڈالر کی طلب میں اضافے کے پیش نظر کمرشل بینکوں نے اپنے ذخائر میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر پر بھی پریشر دیکھا جارہا ہے۔