لندن (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے لئے کراچی میں آپریشن جاری ہے لیکن کچھ معصوم اور غلط لوگوں کی گرفتاریاں بھی ہو رہی ہیں۔ میں نے بے قصور افراد سے کہا ہے صبرکا مظاہرہ کریں۔ وہ واقعی بے قصور ہیں تو رہا ہو جائیں گے۔ لندن سے براہ راست نائن زیرو میں ٹیلی فونک خطاب کرتے الطاف حسین نے کہا ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے آپریشن متاثر ہو۔ کراچی پاکستان کا دل ہے، جب تک کراچی دھڑک رہا ہے پاکستان زندہ رہے گا۔ انہوں نے کہا آپریشن کو متنازع بنانا نہیں چاہتے، آپریشن کے دوران کچھ دلخراش باتیں بھی ہیں پورے ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا طالبان کو بے گناہوں کو قتل کرتے ہوئے ذرا احساس کرنا چاہئے، طالبان سوچیں ان کے بچوں کے ساتھ یہ سلوک کیا جائے تو کیسا لگے گا۔ انہوں نے کہا ٹی وی ٹاک شوز میں حساس نوعیت کے موضوعات پر متنازع باتیں نہ کی جائیں، آرمی چیف کی تقرری جیسی باتیں ٹاک شوز میں زیر بحث لائی جائیں آرمی چیف کی تقرری کے لئے باقاعدہ آئینی طریقہ کار موجود ہے۔ انہوں نے کہا نواز اوباما ملاقات میں نہ عافیہ صدیقی پر بات ہوئی نہ شکیل آفریدی پر۔ پڑوسی ملکوں سے ہمارے تعلقات خراب ہیں، قوم کی امیدوں کو اتنا نہ بڑھائیں کہ پوری نہ کی جا سکیں ہمیں اپنی ملکی سرحدوں کی حفاظت کو الیون ترجیح دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا میرا روز اول سے آج تک کوئی کاروبار نہیں، میرا خرچہ پارٹی برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا طالبان نے کارروائیاں جاری رکھیں تو مذاکرات کیسے ہوں گے؟۔ مذاکرات کرنے ہیں تو ایک ایک نمائندہ متعین کر دیں اگر مذاکرات سے مسئلہ حل نہیں ہوتا تو اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے۔ ایم کیو ایم کے 5 کارکن کئی ماہ سے لاپتہ ہیں۔ اس عمل سے نفرت بڑھ رہی ہے۔ یہ عمل جاری رہا تو بلوچستان جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔