لاہور(خصوصی رپورٹر) مشاہیرتحریک آزادی نے پاکستان کیلئے تن من دھن قربان کردیا۔ان خیالات کااظہار پروفیسر ڈاکٹرپروین خان نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں اکتوبر مےں وفات پاجانےوالے مشاہےر تحرےک پاکستان خواجہ ناظم الدین اورنورالامین کی حےات و خدمات سے نئی نسل کو آگاہ کر تے ہوئے کیا ۔ نشست کااہتمام نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرست کے اشتراک سے کیا۔خواجہ ناظم الدین 19 جولائی 1894ءکو ڈھاکہ مےں پےدا ہوئے۔ 1922ءسے 1929ءتک ڈھاکہ مےونسپل کمےٹی کے چےئرمےن رہے۔ جبکہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کی وفات کے بعد گورنر جنرل بنے۔ 1951ءمےں لےاقت علی خان کی شہادت پر وزےراعظم بنے۔ نورالامین کے بارے میں پروفیسرمحمد ندیم رضاشیخ نے بتایا کہ تپراہ (مشرقی بنگال) مےں 1897ءمےں پےدا ہوئے۔ 1942ءاور1946ءمےں بنگال کی قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ 1946ءسے1947ءتک بنگال اسمبلی کے سپےکر رہے۔قیام پاکستان کے بعد بھی آپ متعدداعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔مشرقی پاکستان کی علےحدگی اور بنگلہ دےش کے قےام کے بعد بھی پاکستان کے ساتھ اپنی وفاداری برقرار رکھی۔ ذو الفقار علی بھٹو دسمبر 1971ءمےں صدر بنے تو نور الامےن کو نائب صدر مقرر کےا گےا۔ 2اکتوبر 1974ءکو راولپنڈی مےں انتقال کےااور مزار قائداعظمؒ کے احاطے مےں دفن ہوئے۔