کوئٹہ (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) ایران نے ایک بار پھر بلااشتعال سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں 6 مارٹر گولے فائر کئے ہیں جس کے جواب میں پاکستانی فورسز نے بھی کارروائی کی۔ حملے میں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، یہ گولے پاکستانی چوکی کے قریب گرے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے صبح چار بجے کے قریب ضلع واشو کی تحصیل ماشکیل میں چھ مارٹر گولے فائر کئے گئے۔ حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ ایرانی کارروائی کے جواب میں پاکستانی سرحدی فورسز نے بھی کارروائی کی۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتیں نہ ہی اس سلسلے میں کوئی سرکاری بیان جاری کیا جائے گا۔ 17 اکتوبر کو ایران کی سکیورٹی فورسز کی بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستان کی سرحد کے اندر مبینہ کارروائی میں فرنٹیئر کور کا ایک صوبیدار شہید اور تین اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ سکیورٹی حکام نے ایرانی مارٹر گولوں کے ٹکڑے تحویل میں لے لئے ہیں، گولے گرنے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس سے قبل بھی دونوں ممالک کے سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر پہلے فائرنگ کر نے کا الزام لگا یا تھا، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفیروں کو دفتر خارجہ بلا کر احتجاج بھی کیا تھا۔ پاکستان اور ایران کے مشترکہ سرحدی کمیشن کا اجلاس 9 اور 10نومبر کو تہران میں ہوگا جس میں دو طرفہ سر حدی کشیدگی کے معاملے کا جائزہ لیا جا ئے گا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے نمائندوں کے علاوہ ، وزارت داخلہ کے حکام آئی جی ایف سی بھی شرکت کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق ایرانی فورسز نے فائرنگ بھی کی ہے۔
ایران