گجرات (نامہ نگار) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ استعفے منظور کریں یا نہ کریں فرق نہیں پڑتا، جعلی اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے‘ مولانا فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتا ہوں لیکن انہوں نے ہماری خواتین کے بارے میں جو کہا اس سے دل دکھا ہے، 30 نومبر کو اسلام آباد میں عوامی سیلاب آئے گا بڑے لوگوں سے پیسے لئے تو مجھے ان کا کام کرنا پڑے گا میں غریبوں سے پیسہ لے کر دھرنا چلاﺅں گا، عوام چندہ دیں، نواز شریف ظلم کی سوچ اور نظرئیے کا نام ہے ہم اس نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، جب تک زندہ ہوں استعفے کیلئے بیٹھا رہوں گا۔ گجرات میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ گجرات میں شاندار استقبال پر عوام کا مشکور ہوں، گجرات کے لوگوں کو ان کا جنون اور جذبہ لے کر آیا کسی کو پیسے نہیں دیئے نہ گاڑیاں دیں گجراتیوں کا جنون دیکھ کر نوازشریف کو ایک اور چیلنج دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام اور تہذیب کی بات کرتے ہیں مولانا کی منافقت نے جن لوگوں کو اسلام سے دور کیا انہیں واپس اسلام کی طرف لائیں گے عمران نے کہا کہ طاہر القادری نے ساٹھ دن ہمارے ساتھ گزارے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ نواز شریف اور ان کے سیکرٹری خورشید شاہ خوش فہمی میں نہ رہیں ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے جس جوش اور جذبے سے مقابلہ کیا ان کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ میں نے دھرنے سے قبل اپنی کور کمیٹی کو کہا تھا کہ میں تب تک دھرنا دوں گا جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتا اور میں زندہ ہوں۔ جو لوگ کہتے تھے کہ یہ دھرنا آمریت کیلئے منصوبہ ہے ان کا جھوٹ سامنے آگیا انہوں نے کہا کہ پانچ دن کے نوٹس پر لاہور تین دن کے نوٹس پر کراچی میں دھرنے کا فیصلہ کیا تو پتہ تھا کہ لوگ نکلیں گے کیونکہ پاکستان کی قوم جاگ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا وقت آیا کہ ہمارے پاس پیسے نہ رہے تو اکیلا ٹینٹ میں رہوں تو بھی واپس نہیں جاﺅں گا، غریب لوگوں کیلئے کام کروں گا۔ انہوں نے تیس نومبر کو اسلام آباد دھرنے میں عوام کو شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اگر استعفیٰ دے تومیٹرو کی کمیشن بھی جائے گی ہمارا دھرنا بھی چلے گا اور جلسے بھی ہوں گے اور 30 نومبر کو تاریخ کی سب سے بڑی عوام اسلام آباد میں لائیں گے اور حکومت جو مرضی کرلے لوگوں کو نہیں روک سکے گی انہوں نے کہا کہ محرم کے بعد ہر شہر میں ہر ہفتے دو دو جلسے ہوں گے۔ نواز شریف کے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں دھاندلی کے ثبوت سامنے آگئے اور ٹربیونل کے جج نے ہر چیز کو سامنے رکھ دیا ایاز صادق اسی لئے سٹے آرڈر لے کر چھپے بیٹھے ہیں۔ اب قوم فیصلہ کرے گی کہ کیا نواز شریف اور زرداری کے ظلم کا نظام رہے گا یا عدل و انصاف پر مبنی نیا پاکستان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی زہر اگل رہا ہے اور ادھر نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں کیونکہ انہیں اپنے بیٹے کے سرمائے کا ڈر ہے وہ ڈرون حملوں پر بھی چپ ہیں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کیلئے سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے انتہا پسندوں کو خوش کرنے کیلئے بڑھکیں مارنے کی بجائے غربت کا خاتمہ اور کشمیر کا مسئلہ حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف ہمارے استعفوں کی منظوری دینے والا کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاﺅس کا ایک دن کا بیس لاکھ اور ایوان صدر کا اکیس لاکھ خرچہ ہے، بجلی کی قیمتیں دگنی کردی گئیں، یہ وقت تقدیر بدلنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس جھوٹی جمہوریت کے خلاف ہیں، پاکستان سے غربت کا خاتمہ کریں گے میں ثابت کرکے دکھاﺅں گا کہ نیا پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ادارے ٹھیک کرنے ہیں پولیس سے گلوبٹوں کو نکالنا ہے۔آج ملک کے کونے کونے میں گو نواز گو نواز کے نعرے گونج ر ہے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم گجرات کے لوگ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہےں لیکن نظام ٹھیک نہیں ہے، عمران خان نے کہا کہ میاں نواز شریف 30 نومبر تک خود ہی استعفیٰ دے دیں ورنہ اسلام آباد میں عوام خود ہی استعفیٰ لے لے گی، نیا پاکستان بنانے سے ہمیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، محرم الحرم کے بعد ہفتے میں 2 دفعہ ہر شہر میں جلسہ کروں گا۔ انہوں نے دھرنا چلانے کیلئے پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل بھی کی۔ انشاءاللہ 30 نومبر کو پاکستانیوں کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا۔ ہر کسی کی زبان پر گو نواز گو کا نعرہ ہوگا۔ پاکستان پر قرضہ آصف زرداری اور نواز شریف نہیں اتار سکتے۔ غریب سے نہیں امیروں سے ٹیکس لے کر پاکستان کا قرضہ اتاریں گے۔ اسلام آباد میں فیصلہ کن جنگ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے لئے تمام کارکن 10روپے دیں یا 20 روپے دیں۔ شیخ رشید نے گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات والوں نے عمران خان کا ساتھ دے کر دل جیت لیا ہے۔ واپڈا کا ٹیلی فون آپریٹر اپوزیشن لیڈر ہے۔ ٹیلی فون آپریٹر سیاستدان ہو سکتا ہے تو عمران خان کو بھی سیاست کا علم ہے۔ آج زرداری کی ”بلو رانی“ بھی بول رہی ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ عمران خان بھی طاہرالقادری والا راستہ اپنائیں۔ وزیراعظم جیل جائے گا۔ مولانا فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ عمران خان محرم الحرام کے بعد ملک میں پہیہ جام کر دیں گے۔ بی بی سی کے مطابق عمران نے کہا کہ نوازشریف استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ انہوں نے ابھی بڑے بڑے ٹھیکوں کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نوازشیرف نے ’میٹرو بس“ اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبے میںکمیشن کھانا ہے۔ وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ ’میاں صاحب آپ کون ہیں ہمارے استعفے منظور نہ کرنے والے، آپ جعلی ووٹ کے وزیراعظم بنے ہیں۔‘ انہوں نے واضح کیا کہ اگر تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن پارلیمنٹ میں گیا تو اس کی رکنیت معطل کر دی جائے گی۔ عمران خان نے بتایا کہ دھرنے کا خرچہ اتنا زیادہ نہیں ہے لیکن اگر پیسہ آتا رہا تو یہ تحریک پورے پاکستان میں پھیلے گی۔ پرامن احتجاج کے لئے پاکستانی قوم تیار رہے، محرم کے بعد ہر ہفتے سارے پنجاب میں دو دو دھرنے کریں گے۔ صوبائی صدر پی ٹی آئی اعجاز چودھری نے کہا کہ 30نومبر کو عوام اسلام آباد دھرنے میں ریکارڈ شرکت کرے پھر ثابت کر دینگے کہ لوگ ڈرے نہیں بلکہ دھرنا حکومت کی رخصتی تک جاری ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ اب تو کراچی میں زرداری مداری کا ”بچہ جمورا“ بھی سیاست میں آ چکا ہے۔ جس سے عیاں ہوتا ہے کہ موروثی سیاست نے ہی اس ملک کو تباہ کیا ہے۔ میاں محمود رشید نے کہاکہ حکومت جان لے یہ کپتان تھکتا جھکتا بکتا نہیں۔ عمران خان نے کبھی اپنی ذاتی مفاد کی بات نہیں کی بلکہ ہمیشہ انصاف، ظلم، دکھ، مشکلات اور پاکستان کی بقاءکی بات کی ہے۔ بعدازاں اسلام آباد واپس پہنچ کر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تبدیلی آ گئی ہے اس کو کوئی نہیں روک سکتا۔ محرم الحرام کے بعد پورے پاکستان میں جلسے کریں گے۔ 30نومبر کو اسلام آباد میں عوام کا سمندر ہو گا۔ گو نواز گو تک ہم یہاں پر ہی رہیں گے۔ محرم الحرام میں سپیشل پروگرام ہوں گے، سکرین پر حکمرانوں کی کرپشن کے کیس دکھائیں گے۔