لاہور ہائیکورٹ کی بزرگ پنشنرز کو مکمل ادائیگی کیلئے حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو بزرگ پنشنرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فل پنشن ادا کرنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیدی۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ معاملہ جلد حل کیا جائے ورنہ سیکرٹری خزانہ کو پیش ہونا پڑیگا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس شمس محمود مرزا نے الگ الگ فل پنشن کی عدم ادائیگی پر توہین عدالت کی 17 درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی کارروائی میں شریک ہونے کیلئے بزرگ پنشنرز بھی ہائیکورٹ آئے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریاض انور سمیت چار بزرگ پنشنرز کی درخواستوں پر مزید کارروائی 31 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بزرگ پنشنرز کو فل پنشن ادا نہ کی گئی تو سیکرٹری خزانہ کو ہائیکورٹ پیش ہونا پڑے گا۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے نور محمد سمیت 13 بزرگ پنشنرز کی درخواستوں پر سماعت شروع کی تو ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ خالد محمود اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حنیف کھٹانہ نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ایک ہفتے کا وقت دیا جائے، فل پنشن کے معاملے پر محکمہ خزانہ پنجاب نے اجلاس بلایا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائیگا، عدالت نے پنجاب حکومت کی استدعا منظور کرتے ہوئے مزید کارروائی 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ بزرگ پنشنرز کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ انہیں فل پنشن کا حقدار قرار دے چکی ہے مگر پنجاب حکومت انہیں فل پنشن کی رقم نہیں دے رہی۔
ایک ہفتے کی مہلت

ای پیپر دی نیشن