عالمی حدت کی وجہ سے ہمیں پگھلتے ہوئے گلیشئرز سے کئی خطرات درپیش ہیں، مشاہد اﷲ خان

اسلام آباد(نوائے وقت نیوز)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ صنعتی ممالک کو استعداد سازی کے سلسلہ میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنی چاہئیے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں اقوام متحدہ کی ایشیاء اور بحرا لکاہل بارےعلاقائی ڈائریکٹر ڈیچن تسرینگ سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان کے یہاں ان کے دفتر میں خیر سگالی ملاقات کی جس کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں پگھلتے ہوئے گلیشیئرز سے کئی خطرات درپیش ہیں۔ ان گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ عالمی حدت ہے جوکہ برف پگھلنے کے باعث پیدا ہوتی ہے۔وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ صنعتی دُنیا کو ان تمام ترقی پذیر ممالک کی استعداد سازی کے سلسلہ میں بھرپور مدد کرنی چاہئیے جوکہ صنعتی سرگرمیوں کی قیمت چکا رہے ہیں اور ہمیں ترقی پذیر ممالک سے اس ضمن میں ہونے والی ناانصافی کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھانی چاہئیے۔ڈیچن تسرینگ نے بتایا کہ اوبامادور میں شروع کی گئی گلوبل اسیسمنٹ فیسلیٹی کے تحت بہت زیادہ فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان کو کینیا کے دارلحکومت نیروبی میں دسمبر کے آغاز میں ہونے والی اقوام متحدہ کی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جس میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر غور کیا جائے گا۔ جس کا تعلق پائیدار ترقی کے اہداف سے ہے۔ اسی طرح آلودگی کے مخصوص پہلوئوں کے حوالہ سے منظور کی جانے والی قراردادوں اور فیصلوں کا بھی اعلان کیا جائے گا۔اس کے علاوہ حکومت کے رضا کار انہ وعدوں ، نجی شعبہ کے اداروں اور سول سوسائٹی کے اداروں کے کرہ ارض کو صاف ستھرا رکھنے کے عزم کا اعلان بھی متوقع ہے اور ہر قسم کی آلودگی کے خاتمہ کے لیے انفرادی نوعیت کے وعدوں کا بھی اعلان متوقع ہے۔ ملاقات میں سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ڈائریکٹرجنرل ماحولیات عرفان طارق بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن