اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف جاری کئے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے ہیں عدالت نے الیکشن کمیشن کی کارروائی معطل کرنے سے متعلق عمران خان کی استدعا مسترد جبکہ کمیشن کے دائرہ کار بارے درخواست پر فریقین کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے 7نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔ درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے لارجر بنچ نے کی عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار نہیں اس لیے ناقابل ضمانت وارنٹ کے ساتھ الیکشن کمیشن کی کارروائی کو بھی معطل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے بابر اعوان کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے ان کی توہین کی ہے۔ انہوں نے عدالت کے سامنے سوال اٹھایا کہ کیا سیاستدان آئین اور قانون سے بالاتر ہوگئے ہیں جبکہ میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ عمران خان نے 26 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی حامی بھر لی ہے۔ اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ اس معاملے کو اب ختم ہونا چاہیے، ان کا موقف تھا کہ اب واضح ہوجانا چاہیے کہ پی ٹی آئی اپنی قانونی لڑائی الیکشن کمیشن میں لڑے گی یا ہائیکورٹ میں کیس کو آگے بڑھائے گی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے قابل ضمانت وارنٹ معطل کئے تو الیکشن کمیشن نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے یہ رویہ مناسب نہیں ہے۔ فاضل عدالت نے عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کی کارروائی ختم کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی ہے تاہم عدالت نے پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق درخواست پر کارروائی کے لیے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 7 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی ہے ۔