عمران کا ریفرنس مسترد‘ عائشہ گلا لئی کی اسمبلی رکنیت برقرار

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے عائشہ گلا لئی کی نااہلی سے متعلق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ریفرنس مسترد کر دیا، جس کے بعد عائشہ گلالئی رکن قومی اسمبلی برقرار رہیں گی۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمشن نے عائشہ گلالئی کی رکنیت منسوخ کرنے سے متعلق ریفرنس کی سماعت کی۔ الیکشن کمشن نے گزشتہ سماعت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔ الیکشن کمشن کے 5 میں سے 3 ارکان نے گلالئی کے حق میں فیصلہ سنایا، کمشن کے تین ممبران نے ریفرنس مسترد کر دیا جبکہ بلوچستان اور پنجاب سے کمشن کے ارکان نے اختلافی نوٹ تحریر کئے ہیں۔ الیکشن کمشن نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ عائشہ گلالئی نااہل نہیں ہوئیں اور الیکشن کمشن عائشہ گلالئی کو آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ڈی سیٹ نہیں کر رہا۔ الیکشن کمشن نے اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ سنایا اور عمران خان کا ریفرنس مسترد کر دیا۔ قبل ازیں الیکشن کمشن میں گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کے ریفرنس کی سماعت ہوئی اور عمران خان کے وکیل سکندر مہمند نے حتمی دلائل دئیے جبکہ اس موقع پر عائشہ گلالئی بھی الیکشن کمشن میں موجود تھیں۔ عمران خان کے وکیل نے سپریم کورٹ کے دو فیصلوں کی تفصیلات جمع کراتے ہوئے کہا کہ دونوں فیصلے پارٹی پالیسی سے انحراف کے متعلق ہیں۔ وکیل نے کہا عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے پارٹی سے مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ ٹی وی چینلز پر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکی ہیں، لٰہذا گلالئی کو ان حقائق پر ڈی سیٹ کیا جائے۔ گلالئی نے جان بوجھ کر پارٹی پالیسی سے انحراف کیا اور وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد شیخ رشید کو ووٹ نہیں دیا۔ رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دھرنوں کے دوران 47کروڑ کی منشیات نوجوانوں کو سپلائی کی گئی، عمران خان کی حکومت آگئی تو ملک میں منشیات کے اڈے کھل جائیں گے، نیازی صاحب چار سال تک انارکی پھیلاتے رہے۔ عمران خان حکومت کو کام کرنے نہیں دے رہے ہیں پھر کہتے ہیں معیشت نیچے جارہی ہے۔ پشاور میں ڈینگی کے مریض مرتے رہے، عمران خان نے خبر تک نہیں لی۔ اگر میرے خلاف بھی فیصلہ آتا تو جج صاحبان اور آئینی ادارے کو دھمکیاں نہ دیتی۔ الیکشن کمشن کے ممبران کی شکر گزار ہوں، دوبارہ عمران خان نے لوگوں کو اداروں کے خلاف سڑکوں پر نکالا تو میں عمران کے خلاف عوام کو باہر نکالوں گی۔ الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عائشہ گلالئی نے کہاکہ عوام نے نیازی صاحب کو ووٹ دیئے لیکن انہوں نے ان کیلئے کچھ نہیں کیا، چار سال نیازی صاحب ملک میں انارکی پھیلاتے رہے۔ لوگ کہتے ہیں نیازی صاحب کو ووٹ دئیے لیکن انہوں نے ہماری بہن، بیٹیوں کا احترام نہیں کیا۔ این اے 4 کے حلقے میں لوگوں نے کالے جھنڈے لگا دئیے ہیں۔ حلقے میں کرپشن کا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ نوجوان ہنر اور علم نہیں گالیاں سیکھیں۔ عائشہ گلالئی نے دعویٰ کیا کہ مجھے پارٹی کارکنوں نے بتایا کہ 2014 کے دھرنے میں 47 کروڑ روپے کی منشیات نوجوانوں کو سپلائی کی گئی، عمران خان نوجوانوں اور نئی نسل کو تباہ کر رہے ہیں، وہ منشیات کے پیسوں سے دوسروں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں اگر ملک میں آپ کی حکومت آگئی تو سمگلرز بہت خوش ہوں گے اور خواتین پر بہت زیادہ حملے ہوں گے۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ عمران منشیات کے پیسوں سے دوسروں کو نااہل کرنا چاہتے ہیں، خدانخواستہ مرکز میں ان کی حکومت آگئی تو ملک میں منشیات کے اڈے کھل جائیں گے، خواتین پر حملے بڑھ جائیں گے‘ دوسروں کو عدالتوں کا احترام کا درس دینے والے خود عدالتوں سے اشتہاری ہیں۔ نیازی نے ملک میں ہمیشہ انتشار پھلایا اور گالیاں دینے کا ماحول بنایا ہے۔ انہوں نے کہا عمران کرپٹ لوگوں کو ساتھ لے کرملک سے کرپشن کیسے ختم کریں گے اور نام بگاڑ کرگالیاں دے کر کون سا نیا پاکستان بنایا جا رہا ہے۔ انارکی کا گندا رویہ مہذب لوگوں کو قابل قبول نہیں۔ عائشہ گلالئی نے عمران خان کے طالبان سے رابطوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا عمران اور طالبان کا ایک ہی موقف ہے۔ وہ کہتے تھے کہ سیٹ چھوڑو اور چیئرمین پی ٹی آئی بھی کہتے تھے سیٹ چھوڑو۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کا خطرہ ہے اور خطے میں داعش اٹھ رہی ہے۔ رکن قومی اسمبلی نے کہاکہ ملک کو دہشت گردی کا سامنا ہے‘ تمام سیاسی جماعتوں کے جلسوں پر حملے ہو جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جلسے میں گانے بھی بجتے ہیں لیکن پٹاخہ تک نہیں پھٹتا۔ عائشہ گلالئی کے وکیل بیرسٹر مسرور نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عائشہ گلالئی نے ہراساں کرنے والے کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا‘ پی ٹی آئی کا عتاب گلالئی پر اس لئے تھا کہ وہ عمران خان کا اصل چہرہ سامنے لائیں۔ عمران خان نے سپیکر سے بھی جھوٹ بولا کہ عائشہ گلالئی کا جواب نہیں ملا۔ علاو ہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عائشہ گلالئی کو رکن اسمبلی برقرار رکھنے کے الیکشن کمشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے میڈیا کے سامنے تحریک انصاف چھوڑنے کا بیان دیا اور وہ تحریک انصاف کی خواتین کی نشست پر قبضہ کرکے بیٹھی ہوئی ہیں۔ عائشہ گلالئی کے معاملے میں پاتال تک جائیں گے۔ عائشہ گلالئی جس طرح کی باتیں کرتی ہیں شرم تو ان کے پاس سے نہیں گزری، فیصلہ کیا ہے کہ عائشہ گلالئی کو اسمبلی میں غیر قانونی طور پر بیٹھنے نہیں دیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما نے کہاکہ الیکشن کمشن میں پیش ہورہے ہیں الیکشن کمشن کو خود کو غیرمتنازعہ اور غیرجانبدار رکھنا ہوگا، سیاسی جماعتوں کا اعتماد نہیں ہوگا تو الیکشن کمشن انتخابات کیسے کرائے گا۔ فواد چوہدری نے عائشہ گلالئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کو سیٹ چھوڑنے کے لیے کہا گیا تو سارے الزامات یاد آگئے، ان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات اخلاقی گراوٹ کا ثبوت ہیں۔ 2014 کے دھرنے کے دوران نوجوانوں میں منشیات فروخت کرنے کے الزام پر فواد چوہدری نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی گاڑی بھی دھرنے میں آتی تھی تو کیا وہ بھی منشیات لارہی تھیں۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور رکن قومی اسمبلی شفقت محمود نے کہا ہے کہ عائشہ گلالئی کیخلاف ریفرنس پر الیکشن کمشن کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 63اے پر کاری ضرب ہے، فیصلے سے الیکشن کمشن نے اپنے غیر جانبدار آئینی کردار پر سنگین سوالات اٹھا دئیے ہیں، بادی النظر میں آج کے فیصلے کے انتہائی مہلک اثرات ہیں، فیصلہ پارلیمانی جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرے گا۔ الیکشن کمشن کے غیر منطقی فیصلے سے کمشن کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے،آج کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے کردار اور ترجیحات پر انتہائی سنجیدگی سے غور کی ضرورت کئی گنا بڑھ گئی ہے،بادی النظر میں آج کے فیصلے کے انتہائی مہلک اثرات ہیں۔تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ عائشہ گلالئی کیس میں الیکشن کمشن کے فیصلے میں تقسیم رائے نظر آئی ہے ، یہ فیصلہ آئین کے خلاف ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمشن کے چالیس نکات کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، الیکشن کمیشن کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور صرف پی ٹی آئی کو نشانہ نہ بنائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الیکشن کمشن پی ٹی آئی کو ہی کیوں نشانہ بنا رہا ہے ۔ الیکشن کمشن کا عمران کے خلاف گرفتاری کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔سینئر رہنما و چیف وہپ پاکستان تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مالی بل اور وزیراعظم کے انتخاب میں پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والوں کے بارے میں آئین کی منشاء واضح ہے۔ الیکشن کمشن نے آئین کی سے یکسر متصادم فیصلہ دیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر واضح ہوگیاکہ چیف الیکشن کمشنر کس حد تک تعصب کا شکار ہیں۔

ای پیپر دی نیشن