لاہور(سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام یک جان دو قالب ہیں۔ ہم دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے درمیان مزید مستحکم تعلقات چاہتے ہیں۔ جب تک امریکی اور نیٹو فوجیں افغانستان میں ہیں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ مستحکم افغانستان پرامن پاکستان کیلئے بھی ضروری ہے، امن کا قیام دونوں برادر اسلامی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ افغان حکومت اور طالبان گروپوں کے درمیان مذاکرات کو کئی بار سبوتاژ کرچکا ہے، وہ چاہتا ہے کہ افغانستان میں جو بھی مذاکرات ہوں وہ امریکی مفادات کے تابع ہوں۔ خطے، خاص طور پر افغانستان میں بھارت کے عمل دخل کو بڑھانے اور علاقے کا تھانیدار بنانے کی امریکی پالیسی جنوبی ایشیا کو مستقل طور پر انتشار اور انارکی کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔ خود افغان عوام اور افغانستان اس پالیسی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ اگر واقعی خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر افغانستان سے اپنی فوجیں نکال کر افغانستان کو افغان عوام کے حوالے کردینا چاہئے تاکہ وہ اپنی آزادانہ مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ ملاقات میں دونوں راہنمائوں نے امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کے دورہ پاکستان و افغانستان کے اثرات کا بھی جائزہ لیا۔
.افغان سفیر کیساتھ ملاقات، خطے میں امن کیلئے امریکہ افغانستان سے فوجیں نکالے: سراج الحق
Oct 25, 2017