اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات اور چین سے بیل آﺅٹ پیکیج ملنے کی امید ہے‘ ان پیکجز سے اگلے دو سال میں پریشانیوں سے نکل جائیں گے۔ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی سعودی عرب نے آگے بڑھ کر ہماری مدد کی۔ یمن اور سعودی عرب میں ثالثی کا ہوم ورک وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ دورہ سعودی عرب سے شروع ہوا‘ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد پاکستان پہلی بار مشرق وسطیٰ میں اہم کردار ادا کرنے جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے بدھ کو کےا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارا مختلف شعبوں میں گہرا تعلق ہے، سعودی عرب کا مفاد اس میں ہے کہ پاکستان کمزور نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ دورہ سعودی عرب کے بعد یمن کی لیڈر شپ کی طرف سے وزیراعظم سے رابطہ کیا گیا جس کے بعد ثالثی کے عمل پر کام شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی جنگ میں فریقین کے تحفظات ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے بڑے فیصلوں سے مالی خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے کئی بڑے فیصلے کئے خاص طور پر ملک بھر میں گیس کی قیمتوں کو یکساں کرنے سے پنجاب میں بند پڑی سینکڑوں ملیں چلنا شروع ہوئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہر سال 40 ارب ڈالر ملک میں بھیجتے ہیں جن میں سے 20 ارب ڈالر بنکوں اور قانونی ذرائع سے آتا ہے جبکہ 20 ارب ڈالر غیر قانونی ذرائع سے ملک میں پہنچتے ہیں، موجودہ حکومت کے اقدامات سے امید ہے کہ مزید کئی ارب ڈالر قانونی ذرائع سے پاکستان آیا کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے‘ کوشش ہے کہ عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ دس ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے جسے روکنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
فواد چوہدری