اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں غیر قانونی الاٹمنٹس ، تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق کیس کی سماعت ، عدالت نے معاملات باہمی افہمام و تفہیم اور امن امان سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے جاری آپریشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے حکومت سے معاملے پر پالیسی سے متعلق دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔دوران سماعت اٹارنی جنرل نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں 4268خلاف ضابطہ تعمیرات ہیں جن کے خلاف وزارت داخلہ، پولیس، رینجرز ، سی ڈی اے انفورسمنٹ عملہ کے ساتھ مل کر آپریشن جاری ہے ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو اٹارنی جنرل انور منصور خان نے بتایاکہ جاری آپریشن میں تجاوزات مافیا نے فائرنگ کی اور سرکاری مشینری کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جانی و مالی نقصان کے پیش نظر آپریشن روک کر عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ معاملات کو بات چیف سے حل کیا جائے آلاٹی اور تجاوزات والوں سے میٹنگ کی جائے ، ہم یہ نہیں چاہتے کے آپریشن ہو اور خواتین اور بچوں کو گھروں سے نکال کر سڑکوں پر کھڑا کردیا جائے ، قواعد کے مطابق جو چیزیں ریگو لائز ہوسکتی ہیں کی جائیں ، حکومت معاملے پر اپنی پالسیی واضح کرے۔بعدازاں کیس کی سماعت دو ماہ تک ملتوی کردی گئی۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن‘ سپریم کورٹ کا معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ہدایت
Oct 25, 2018