تجزیہ:محمد اکرم چودھری
پاکستان کی بھارت کے خلاف فتح پاکستان کرکٹ کے دشمنوں کو واضح پیغام ہے۔ یہ وہ ٹیم ہے جسے بہترین کرکٹ سے دور رکھنے کے لیے دشمن سازشیں کرتا ہے، یہ وہ ٹیم ہے جسے برسوں اپنے میدانوں پر کھیلنے کا موقع نہیں ملتا، یہ وہ ٹیم ہے جو دہشت گردی کی وجہ سے اپنی کرکٹ باہر کھیلتی رہی، یہ وہ ٹیم ہے جسے عالمی کپ کی اچھی تیاریوں سے محروم رکھنے اور دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو خراب کرنے کے لیے نام نہاد مہذب اور نام نہاد انصاف پسند نیوزی لینڈ اور نام نہاد مہذب انگلینڈ کے کرکٹ بورڈز نے اپنی ٹیمیں بھیجنے سے انکار کر دیا۔ یہ وہ ٹیم ہے جس کے ساتھ بھارت باہمی میچز کھیلنے سے بھاگتا رہتا ہے اتوار کو اس ٹیم کے جوانوں نے دنیا کی بہترین ٹیم کو چاروں شانے چت کر دیا ہے۔ اس ٹیم نے تاریخ رقم کی ہے۔ پاکستان کرکٹ نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہمیں جتنا دبائیں گے ہم اس سے زیادہ زوردار طریقے سے واپس آئیں گے۔ گذشتہ روز کی کامیابی نے دنیا بھر میں پاکستانیوں کو بہت بڑی خوشی دی ہے۔ پاکستان کرکٹ دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ ہمارے کھلاڑی ہمیشہ سے شائقینِ کرکٹ ہے پسندیدہ رہے ہیں۔ پاکستانیوں کو پاند کرنے والوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں ہے۔ اس کی وجہ ایسے ہی غیر متوقع نتائج ہیں۔ دنیا بھر میں یہی شور تھا کہ بھارت پاکستان کو باآسانی ہرا دے گا، سٹیڈیم میں بھارتی تماشائی بڑی تعداد میں موجود تھے وہ تو شکر ہے دبئی کا سٹیڈیم تھا ورنہ ممکن تھا سٹیڈیم میں آگ لگائی جاتی، کھلاڑیوں پر پتھراؤ ہوتا، میچ روکنا پڑتا لیکن میچ کے دبئی میں انعقاد کی وجہ سے کوئی بدمزگی نہیں ہوئی ورنہ بھارتی شائقین ایسی شکست یعنی دس وکٹوں سے شکست تو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ قوم کو بھارت کے خلاف یہ فتح مبارک ہو، تمام کھلاڑیوں کو اس تاریخی فتح کی مبارکباد بس اب رکنا نہیں ہے ٹرافی پاکستان لے کر آئیں اور متعصب دنیا کو اپنے کھیل سے اپنی فتح سے جواب دیں۔