کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ/ این این آئی) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے استعفیٰ دیدیا۔ جام کمال نے اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے بعد پیش کر دیا۔ گورنر ہاؤس سیکرٹریٹ کے مطابق گورنر بلوچستان نے جام کمال کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ صوبائی وزیر کھیل خالق ہزارہ نے جام کمال کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔ جام کمال نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک روز پہلے استعفیٰ دیا ہے۔ جام کمال کے استعفے کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہو گئی ہے۔ جام کمال کے مستعفی ہونے پر ناراض اور اپوزیشن اراکین نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سپیکر عبدالقدوس بزنجو کے گھر موجود ناراض اور اپوزیشن اراکین نے جام کمال کے استعفیٰ کی خبر سنی تو انہوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ ناراض اور اپوزیشن اراکین نے وکٹری کا نشان بنا کر اپنی فتح کا اظہار کیا۔ دریں اثناء ایک ٹویٹ میں جام کمال نے کہا کہ اقتدار کے بھوکے اور لالچی اپنا شوق پورا کر لیں۔ وہ وزیراعظم کو بھی مشورہ دیں کہ وہ وفاقی وزراء کو بلوچستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے روکیں۔ دریں اثناء بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج صبح گیارہ بجے سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت ہو گا۔ جام کمال نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ وفاقی وزرا پی ٹی آئی بلوچستان کو اپنا کردار ادا کرنے کا موقع دیں۔ میں نے اپنا اختیار اپنے گروپ بی اے پی کے اراکین اور اتحادیوں کو دیا۔ موجودہ منظرنامے میں جو بھی بہتر ہو گا وہ فیصلہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ناراض ممبران سے حکومت بنتی ہے تو اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہیں۔ اقتدار اور لالچ کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں۔ صوبے کو آنے والے دنوں میں جو بھی نقصانات ہونگے اس کے ذمہ دار ناراض گروپ اور چند مافیاز ہونگے۔ جام کمال نے ایک مفکر کا قول بھی ٹویٹ کیا کہ ہو سکتا ہے دنیا میں منافقت جیت جائے مگر آخرت سچوں کی کامیابی کا دن ہے۔