اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کی قانونی نشست کی بحالی سے عالمی حکمرانی کا نیا باب کھلے گا،  اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ (شِنہوا)50 سال قبل عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) نے اقوام متحدہ میں اپنی قانونی نشست بحال کی ،یہ تاریخی واقعہ  وقت کے ساتھ  عالمی حکمرانی میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔2013 سے اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام(یو این ڈی پی) کے اسسٹنٹ منتظم اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے والے شو ہالیانگ نے شِنہوا کو حالیہ انٹرویو میں گزشتہ 50 سالوں میں عالمی ترقی بارے چینی شراکت کی بہت تعریف کی۔شو نے  کہا کہ عوامی جمہوریہ چین نے قیام کے بعد گزشتہ 70 سالوں میں ملک میں تقریبا 80 کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالا ، چین گزشتہ8 سالوں میں سالانہ1کروڑ سے زائد لوگوں کو غربت سے نکال رہا ہے۔انہوں نے اسے انسانی ترقی میں "ایک اہم سنگ میل" قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ 2020 میں مثبت نمو حاصل کرنے والی دنیا کی واحد بڑی معیشت کے طور پر چین نے نوول کروناوائرس سے لڑنے میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں اور کام اور پیداوار کو فعال طور پر دوبارہ منظم کیا۔ یہ عالمی معیشت کو مستحکم کرنے اور اس کے اعتماد کو بڑھانے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔شو کے مطابق چین پیرس موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے اور پائیدار ترقی کے لئے 2030 کے ایجنڈے جیسے عالمی معاملات میں غیر معمولی اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے اپریل 2018 میں چائنہ بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی کے قیام کوایک مزید شاندار اقدام قرار دیا جسے چین نے ترقی کے دائرے میں پورا کیا ہے۔اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک وصول کنندہ ملک سے لے کر عالمی حکمرانی میں ایک اہم شراکت دار تک ،چین نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن