لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم عمران خان عوام کو حقیقی ریلیف اور ملک کو غیر ملکی قرضوں کے چنگل سے چھٹکارا دلانا چاہتے ہیںتو فوری طو رپر موجود ہ ٹیکس نظام کوتبدیل کیا جائے،مختلف مدوںمیں40سے زائد ٹیکسز کے باوجود ٹیکس مشینری کے لئے50 کھرب اکھٹے کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا ہے۔ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے ٹیکس کنسلٹنس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقارخان نے کہاکہ15سال کی ریسرچ پر مبنی رپورٹ شائع کر چکا ہوں لیکن بد قسمتی سے یہاں پر مشاورت اورایسی رپورٹس سے استفادہ کرنے کا قطعی کوئی رواج نہیںہے ۔ ریسرچ کی بنیاد پر تجویز ہے کہ اگر آج بھی حکومت ملک سے تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر کے صرف 20 فیصد پرچیز ٹیکس عائد کر دے تو 112 کھرب روپے اکٹھے کئے جا سکتے ہیںجبکہ ملک کی ضرورت 80کھرب روپے ہے،اضافی ٹیکسز کے خاتمے سے مہنگائی خودبخود 50 فیصد کم ہو جائے گی۔ پاکستانی ہی نہیں غیر ملکی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو اولین ترجیح دیں گے۔ اوروزیراعظم پاکستان کا ریاست مدینہ کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہو گا۔اس اقدام سے عدالتوں میں زیر التواء ٹیکسز کے لاکھوں کیسز بھی ختم ہو جائیں گے اورکسی کو اپنے اثاثے چھپانے کی ضرورت بھی نہیں ہو گی۔
وزیراعظم فوری موجودہ ٹیکس نظام تبدیل کردیں:ذوالفقار خان
Oct 25, 2021