کہروڑپکا( نیوز رپورٹر)روزنامہ نوائے وقت میں تاوان کی مثلیں غائب ہونے کی خبر کی اشاعت پر محکمہ مال حکام میں تھرتھلی مچ گئی ایک سال سے غائب مثلوں کی تلاش شروع پرانے ریکارڈ سے گرد جھاڑ ی جانے لگی متعدد ذمہ دار پٹواری ریٹائرمنٹ لے کر منظر سے غائب تفصیل کے مطابق چندروز قبل روزنامہ نوائے وقت ملتان میں سرکاری رقبہ پر دوبارہ قبضہ مافیا کے قبضہ اور لاکھوں روپے تاوان کی امثلاجات اسسٹنٹ کمشنر آفس سے غائب ہونے کی نشاندہی پر صرف دوگھنٹوں میں ریونیو حکام ریڈ الرٹ ہو گئے۔ریکارڈ کی پڑتال کیلئے پرانے ریکارڈ کی گرد جھاڑی تو معلوم ہوا کہ سابق اسسٹنٹ کمشنر فرازاعوان جن ناجائز قابضین کے خلاف تاوان عائد کرکے مثلیں ترتیب دلوائی تھیں سابق اسسٹنٹ کمشنر فرازاعوان کوموضع رانا واہن،مشرف واہن کے ناجائز کاشتکاروں محمد آصف خان پٹھان وغیرہ نے دوبارہ نظر ثانی تصدیق اندراج کاشت گزاری تھیں جس پرتحصیلدار کو دوبارہ تصدیق اور مفصل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود امثلاجات واپس نہ آئیں اور مبینہ طور پر عملہ فیلڈ نے ناجائز قابضین کی ملی بھگت سے ریکارڈ غائب کر دیا جس کے اہم کردار پٹواری نذیر خان بلوچ نے فوری طور پر ریٹائرمنٹ لے کر منظر عام سے غائب ہو گیا خبروں کی اشاعت کے فوری بعد اسسٹنٹ کمشنر کہروڑپکا نے اپنے ماتحت عملہ کی رپورٹ پرضاحت بابت بھجوائے جانے امثلاجات تاوان و ناجائز کاشت رقبہ سرکار تین روز میں طلب کر لی ہیں جبکہ دیگر مواضعا ت میں ناجائز قابضین سے واگزار کرائے گئے رقبہ کی تاوان مثلیں اور تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے اور قصورواران کا تعین کرنے کا حکم دیاگیاہے اسی طرح دوسری چھٹی نمبر496/ACمورخہ22/10/2021پندرہ ستمبر کو طلب کی گئی رپورٹ پیش نہ کرنے پر سرزنش کرتے ہوئے تین یوم میں طلب کرلی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ رپورٹ نہ دینے کی صورت میں تحصیلدار خود افسران بالا کو جواب دینے کا پابند ہوگا پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ مثلیں قانونگو آفس سے غائب ہوئی ہیںدوسری طرف تحقیقاتی ایجنسیوں کے اہلکار بھی خواب خرگوش سے بیدار ہو کر فیلڈ میں فوٹو بناتے اور تفصیلات اکھٹی کرتے دیکھے گئے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے روزنامہ نوائے وقت کی جرات مندانہ رپورٹنگ اور جہاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اور بددیانت کرپٹ انتظامی افسران کے خلاف جہاد جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔