وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو گہری، متنوع اور باہمی مفاد پر مبنی سٹرٹیجک شراکت داری میں بدلنا چاہتے ہیں۔یہ بات انہوں نے منگل کو پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مشترک عقیدے اور اقدار پر مبنی دوستی اور اخوت کے رشتوں میں بندھی یہ مضبوط شراکت داری دونوں ممالک کی قیادتوں کے درمیان برسوں سے چلی آرہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں سے اب تک خصوصی بندھن استوار رہا ہے۔ ہماری تہہ دل سے خواہش ہے کہ ان تعلقات کو گہری، متنوع اور باہمی مفاد پر مبنی سٹرٹیجک شراکت داری میں بدلا جائے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ”نیا پاکستان“ اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی عرب کے لئے وژن 2030 کے بنیادی سماجی ومعاشی مقاصد میں نہایت مماثلت موجود ہے۔ وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے “نیا پاکستان” وژن کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہم جیوپالیٹیکس سے جیواکنامکس کی طرف تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں۔دوئم، ہم ملک کے اندر اور باہر امن چاہتے ہیں تاکہ ہم اپنے سماجی معاشی ترقی کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کرسکیں۔سوئم، ہم ترقی کی حامل شراکت داری کے خواہاں ہیں جس میں تجارت، معاشی روابط اور رابطوں کی استواری بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ ہمارے خطے کو خوش حالی سے ہمکنار کرنے میں مدد ملے۔ان اہداف کے حصول کے لئے ہم کوشاں ہیں کہ پاکستان کو معاشی سرگرمیوں کے مرکز اور مثبت عالمی مفادات کی ترویج و امتزاج کے حامل مقام کے طور پر پیش کریں۔