چین کے صدر شی جن پنگ تیسری بار کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے۔ وہ مائوزے تنگ کے بعد چین کے بااثر حکمران بن گئے۔ انہیں کمیونسٹ پارٹی کا سیکرٹری جنرل منتخب کرنے کیلئے آئین تبدیل کیا گیا۔ مرکزی کمیٹی سمیت دو ہزار 300 عہدیداروں نے انہیں ملک کیلئے ناگزیر قرار دیا۔ وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے انہیں تیسری بار صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا پیغام بھیجا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے 2012 ء میں اقتدار سنبھالا۔ انکے دور حکومت میں چین مضبوط حکمرانی کی طرف بڑھا اور ناقدین، بااثر ارب پتیوں اور صنعت کاروں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔کچھ حلقے ان کو چین میں کمیونسٹ انقلاب کے بانی اور سابق حکمران چیئرمین ماؤزے تنگ سے بھی زیادہ اٹل سوچ کا حامل سمجھتے ہیں۔ انکے دور میں چین اقتصادی اور معاشی طور پر ایک مضبوط ملک بن کر ابھرا اوراس نے عالمی سطح پر اپنی تجارت کو ٹھوس بنیادوں پر استوار کیا۔ اسی تناظر میں شی جن پنگ کو کمیونسٹ پارٹی کا سیکرٹری جنرل منتخب کرنے کیلئے آئین میں تبدیلی کرکے انہیں تیسری بار چین کا صدر منتخب کیا گیا۔ شی جن پنگ نے جہاں دنیا کے ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کئے وہیں پاکستان کے ساتھ پاک چین دوستی میں مزید گہرائی اور مٹھاس پیدا کی۔ سی پیک کوچین اورپاکستان کی سدا بہار سٹرٹیجک شراکت داری کو مستحکم کرنے اور مشترکہ تعمیر وترقی کی منازل طے کرنے کے سفر میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ یہ منصوبہ ایک نئی جہت اور نئے وژن کے ساتھ پاک چین تعلقات کو جلا بخشنے کا موجب بن رہا ہے۔مئی 2013 ء میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران سی پیک کی تجویز پیش کی جس کو فوری طور پر پاکستانی حکومت کی جانب سے مثبت ردعمل کے ساتھ اہمیت دی گئی۔ جولائی 2013 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ چین کے دوران سی پیک پر کام شروع کرنے کیلئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔ اس منصوبے پر چین پاکستان میں 62 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس کے تحت گوادر بندرگاہ‘ توانائی‘سڑکیں، زراعت، مواصلاتی نظام‘ صنعتی زونزاور پانی کے منصوبے شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں چینی صدر شی جن پنگ نے چین پاکستان سے انتہائی اعلیٰ سطح کے اسٹرٹیجک تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جسے وہ پوری دنیا کیلئے ایک نیا ماڈل بنا کر سامنے لانا چاہتے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ انکی سربراہی میں پاک چین مثالی تعلقات مزید مضبوط اور گہرے ہونگے اور سی پیک منصوبہ پاکستان سمیت خطے میں ترقی و خوشحالی کے مزید دروازے کھولے گا۔