تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپیڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل اور البانیہ دونوں کے لیے "مشترکہ خطرہ" ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تل ابیب تہران کے خلاف کوششوں میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔اوفر جنڈل مین نے بھی ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ یائر لاپیڈ نے اپنے البانوی ہم منصب ایڈی راما سے ملاقات کی ہے اور ایرانی سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سائبر میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں ایرانی سائبر حملوں کے دوران مشاہدہ کیا ہے کہ ان حملوں سے البانیہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق البانوی وزیر اعظم ایڈی راما اتوار کو ایک سرکاری دورے پر اسرائیل پہنچے ۔ ان کے دورے کے پروگرام میں اسرائیلی سائبر ڈیفنس حکام سے ملاقات بھی شامل ہے۔ راما کا تین روزہ دورہ جولائی میں البانیہ کی سرکاری ویب سائٹس اور خدمات کو نشانہ بنانے والے سائبر حملے کی وجہ سے البانیہ کے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے ایک ماہ بعد آیا ۔البانیہ کی جانب سے تہران کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد اسی ایرانی ذریعے سے دوسرا سائبر حملہ البانیہ کی سرحدی گزرگاہوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے ایک انفارمیشن سسٹم پر کیا گیا۔ اس سائبر حملہ سے مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سائبر اٹیک کے بعد البانیہ نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے اور اس کے سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔ البانیہ کے اس عمل کی واشنگٹن نے نہ صرف حمایت کی بلکہ حملے کا جواب دینے کا عزم بھی ظاہر کیا تھا۔