کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کیخلاف اسد عمر کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کیخلاف اسد عمر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ انور منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ اسد عمر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور جواب جمع کرادیا۔ الیکشن کمیشن نے اسد عمر کا جواب مسترد کردیا۔ الیکشن کمیشن اسد عمر اور دیگر پر فردجرم کرنے کا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت نہیں جوفردجرم عائد کرنے جارہا ہے۔ احکامات کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی افسر پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس پر الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کارروائی جاری رکھے، عدالتی فیصلہ تک حتمی حکم جاری نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10 غیر آئینی ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت یا ٹریبونل نہیں۔ آئین کے آرٹیکل 204 کا اطلاق الیکشن کمیشن پر نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن کا 19 اگست کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے۔ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس معطل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کو درخواستگزار کیخلاف کاروائی سے بھی روکا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نوٹس جاری
توہین الیکشن کمشن کے نوٹس کیخلاف اسد عمر کی درخواست پرحکم امتناعی میں توسیع
Oct 25, 2022