پنجاب  ا سمبلی : حکومتی اخراجات وصولیوں سمیت متعدد آْڈٹ رپورٹس پیش


لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ضلعی حکومت ننکانہ صاحب، محکمہ زراعت حکومت پنجاب کی سکیم فنانشل اور ڈیجیٹل مداخل کے ذریعے کسان کی خود مختاری کی آڈٹ رپورٹ، پراونشل ٹیکس مینجمنٹ سسٹم، پنجاب حکومت کے اخراجات، حکومت پنجاب کی ریونیو وصولی کی آڈٹ رپورٹ، میونسپل کارپوریشن گوجرانولہ، یونین کونسل 147 رزاق کالونی لاہور، دانش سکول ہرنولی ضلع میانوالی اور میونسپل کمیٹی جہلم کی کارکردگی آڈٹ رپورٹ پیش۔ صحافی ارشد شریف کے قتل کی وجہ سے اجلاس کی کارروائی موخر کر دی گئی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے پچیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس میں محکمہ لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ سے متعلق سوالات کے جوابات صوبائی وزیر لیبر اینڈ ہیومن ریسورس انصر مجید نیازی نے دئیے اور اجلاس کے آغاز میں ہی سپیکر محمد سبطین خان نے ارشد شریف کی شہادت کی وجہ سے بقیہ اجلاس کی کارروائی موخر کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ملکی تاریخ میں صحافت کے لیے سیاہ ترین دن ہے۔ ارشد شریف کا قتل صحافت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ سوگوار خاندان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ بعدازاں سپیکر نے چار پینل آف چیئرمین کے ناموں کااعلان کیا، اعلان کے مطابق میاں شفیع محمد، ساجد احمد خان، میاں فرخ ممتاز مانیکا اور شازیہ احمد کے نام شامل ہیں۔ رانا مشہود احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمہوریت جس شکل میں موجود ہے اس میں صحافیوں کی قربانیاں ہیں۔ پارلیمنٹ کے وجود میں صحافیوں کا بڑا کردار ہے۔  اسمبلی سٹاف من مانیاں کرنے کیلئے نہیں ہوتا، بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں ہنگامہ کے معاملے پر گفتگو ہوتی ہے۔ سپیکر کی چیئر اچھا تاثر دے اور اٹھارہ لوگوں کو واپس ایوان میں لانے کے احکامات دئیے جائیں۔ صمصام بخاری نے کہا حکومت ارشد شریف قتل کے حقائق سامنے لائے جائیں، چودھری ظہیر الدین اورسید یاور عباس بخاری نے کہا کہ ارشد شریف سچ کا علمبردار اور دلیر آدمی تھا۔ چودھری اقبال نے کہا کہ صحافت مقدس پیشہ ہے اگر یہ محفوظ نہیں تو کوئی محفوظ نہیں۔ میجر سرور نے کہا کہ ارشد شریف کے جسد خاکی کو جلد واپس لاکر ملک میں سپرد خاک کیا جائے۔ ظہیر عباس کھوکھر نے کہا کہ ہر پاکستانی خود کو غیر محفوظ سمجھ رہا ہے۔ ایوان میں رمیش سنگھ اروڑا اور ملک عمر فاروق نے کہا کہ ارشد شریف کا لہو کہاں تلاش کریں گے، خلیل طاہر سندھونے کہا کہ قتل کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔ بہادر خان دریشک، مسرت جمشید چیمہ اور سیموئیل یعقوب نے کہا کہ حق و سچ کی آواز کبھی دب نہیں سکتی۔ سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ کچھ لوگ خدا بن گئے۔
پنجاب اسمبلی

ای پیپر دی نیشن