لاہور(کامرس رپورٹر) رئیل سٹیٹ سیکٹرکے سنیئر تجزیہ نگارمحمد احسن ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باہر نکلنا خوش آئند بات ہے اور اس وقت تمام حکومتی عہدیدار اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں رئیل سیکٹر نے دی ہیں کیونکہ رئیل سٹیٹ سیکٹر کو ڈائزیگنیٹیڈنان فنانشل بزنسز اور پروفیشنز کے طور پر رجسٹر کرنا تھا جس کیلئے میں نے ایم اور ڈائریکٹریٹ ، ایف بی آراور رئیل سٹیٹ ایجنٹس کے درمیان پل کا کردار ادا کیا اور لوگوں کو قائل کیا کہ ملک کی خاطرڈی این ایف بی پی میں رجسٹر ڈ ہونا چاہیے۔ اس سے بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی ایس آر او 924جو 29ستمبر 2020 میں جاری ہواوہ 38 صفحوں پر مشتمل تھا جس کو بعد میں بات چیت کرکے رئیل سٹیٹ ایجنٹس کیلئے قابل عمل بنایا گیا اوراس کا عملی مظاہرہ کیا گیا تاکہ لوگ اس میں رجسٹر ڈ ہوسکے۔ احسن ملک کا ان تمام معاملات میں کردار بہت اہم ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا اصل کریڈٹ رئیل سٹیٹ ایجنٹس کو جاتا ہے جنہو ں نے قربانی دی اور اپنے آپ کو رجسٹرڈ کروایا جس کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف میں کمپلائنس شو ہوئی کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ڈی این ایف بی پی میں رجسٹر ڈ ہوگئے اور شرائط پوری ہونے کے بعد ہم یہ دیکھ رہے کہ پاکستان گر ے لسٹ سے نکل گیا ہے۔
گرے لسٹ سے نکلنے کا اصل کریڈٹ رئیل سٹیٹ ایجنٹس کو جاتا ہے :احسن ملک
Oct 25, 2022