اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار )امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے ساتھ ایک ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔اس ڈائیلاگ کا اہتمام یو ایس ایڈ کے 19 ملین ڈالر کے پانچ سالہ ’’ہائیرایجوکیشن کے نظام کو مضبوط کرنے کے پروگرام‘‘ (HESSA)کے تحت کیاگیا تھا۔ڈائیلاگ میں ہائیر ایجوکیشن کی اعلیٰ درجے کی قیادت نے (HESSA)کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کئے اِن میں سٹیک ہولڈرز کے امریکہ میں مطالعاتی دوروں کے دوران سیکھے گئے تعلیمی، تحقیقی اور گورننس کے بہترین طریقوں کے بارے میں عکاسی کے علاوہ پروگرام کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے بھی خیالات کااظہار کیاگیا۔(HESSA)کو16پاکستانی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نافذ کیا جا رہاہے جس کا مقصد جامعات کی استعداد کارکو بڑھانا ہے تا کہ وہ ایسے اکیڈیمک پروگرامز،تعلیم اورتحقیق فراہم کرنے پرتوجہ مرکوز کریں جس سے جامعات سے فارغ التحصیل طلبائ کے لئے روزگار کے مواقع بڑھائے جا سکیں۔اس پروگرام کا مقصد تین پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنا ہے جن میں پاکستانی یونیورسٹیوں میں قیادت، گورننس اور انتظام میں بہتری لانا جبکہ اعلیٰ تعلیم کی مطابقت، معیار اور رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے ۔یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر آف ایجوکیشن آفس، اینی فلیکر (Anne Flaker)نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ تعلیم کے شعبے سے ہماری وابستگی نے مسلسل اقتصادی ترقی کی بنیادیں قائم کرنے میں مدد کی ہے۔ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے یو ایس ایڈ کے دیرینہ عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے اور تحقیق، پالیسی سازی، صلاحیت سازی، طلبہ کی خدمات اور مالی امداد کے شعبوں میں مہارت نیز قیادت تیار کرنے کے لئے امریکی حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
ڈائیلاگ