اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی وفات کی خبر سن کر دل افسردہ ہے یہ ارشد شریف نہیں بلکہ صحافت کا قتل ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتاہم 2022 میں رہ رہے ہیں دنیا میں جنگل کا قانون نہیں کہ جب جسے چاہا قتل کر دیا جائے کینیاپولیس کی تمام وضاحتوں سے دل مطمئن نہیں ہو رہا کیا وہاں کی پولیس اتنی غیر ذمہ دار ہے کہ براہ راست سر پر گولی چلا دی؟ عالمی اداروں سے کہتا ہوں کہ اس واقعہ کی تحقیقات کر کے حقائق دنیا کے سامنے رکھے جائیں ارشد شریف کی والدہ اور بیوہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ان کی والدہ کا دکھ دیکھا نہیں جا رہا ان خیالات کا اظہار برطانیہ ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت امین مرزا گوجرخانوی نے سینئر صحافی ارشد شریف کی وفات پر اپنے تعزیتی بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان پربھی قرض ہے کہ ارشد شریف کے معاملہ پر تمام حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں اور تمام تر پہلوو¿ں کا جائزہ لیا جائے ایک پاکستانی شہری ایک سیینر صحافی دوسرے ملک میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا مہذب معاشروں میں ایسا نہیں ہوتا اوورسیز پاکستانی ارشد شریف کے قتل پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کینیا میں پیش آنے والے اندوہناک سانحہ کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں ارشد شریف کے قتل کی خبر دل پر بجلی بن کر گری آزادی اظہار، بے باک صحافت اور جرات مند ستارہ ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا۔