غزہ، 268 فلسطینی شہید: سلامتی کونسل اجلاس، محاصرہ ختم، جنگ بندی کا مطالبہ

غزہ‘ نیویارک‘ ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ این این آئی) اسرائیل کی غزہ پر اندھا دھند بمباری جاری ہے۔ شمال میں الشاتی اور جنوب میں خان یونس پناہ گزین کیمپس پر حملے میں بچوں سمیت مزید 268 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 182 بچوں سمیت مزید 704 افراد کو شہید کیا گیا جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 800 تک پہنچ گئی۔ شہید ہونے والوں میں 2 ہزار سے زائد بچے اور 1100 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ کل زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جنہیں ہسپتالوں میں دواو¿ں اور ایندھن کی قلت کے باعث مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے واضح طور پر کہہ دیا کہ تمام یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں جنگ بند نہیں ہو گی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کا فائدہ حماس کو ہوگا۔ رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے اس بیان کے بعد بمباری اور بھوک و پیاس میں گِھرے فلسطینیوں کے لیے فوری امن کے امکانات معدوم ہوگئے۔ جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایک سینئر مشیر نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے کچھ ایندھن کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے لیکن انہوں نے حماس پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس ایندھن کو اپنی فوجی مشین میں پمپ کرنا چاہتی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کسی اسرائیلی اہلکار کی طرف سے یہ پہلا اشارہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج کی جانب سے کیے گئے فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے ایندھن کی کھیپ داخل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں ایندھن کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا چاہے تمام قیدیوں کو رہا ہی کیوں نہ کر دیا جائے۔ مشیر ریگیو نے کہا کہ ہم نے کچھ ایندھن کو مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ 830 بچوں سمیت 1500 لاپتہ ہیں‘ ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ جبکہ فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے مغربی ممالک پر غزہ میں اسرائیل قتل عام کی اجازت دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ دوسری جانب فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اسرائیل پہنچ گئے اور اپنے ہم منصب سے ملاقات میں حماس کے حملے میں یہودیوں کی ہلاکتوں پر تعزیت کی اور حماس کے خلاف جنگ میں تعاون کا یقین دلایا۔ فرانسیسی صدر نے فلسطین اتھارٹی محمود عباس سے بھی ملاقات کی اور وہ آج یا کل کسی وقت اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے بھی ملاقات کریں گے۔ عالمی این جی او سیو دی چلڈرن نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے کہا غزہ پٹی میں 10 لاکھ بچے محصور ہیں۔ مغربی کنارے میں شہداءکی تعداد 95 ہو گئی۔ 15 برس میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں فلسطینی اس علاقے میں شہید ہوئے ہیں۔ رفع شہر میں اسرائیل کے فضائی حملے میں 18 معصوم فلسطینی شہید ہو گئے۔ مغربی کنارے سے ڈاکٹر سمیت 7 فلسطینی گرفتار کر لئے گئے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرمان نیویارک پہنچ گئے۔ سعودی وزیر خارجہ مسئلہ فلسطین پر اعلیٰ سطحی مذاکرات میں شراکت کریں گے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ مذاکراتی اجلاس اقوام متحدہ کی سلامتیکونسل کے زیراہتمام ہو گا۔ غزہ پٹی اور گردو نواح کی حالیہ صورتحال پر بحث کی جائے گی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس کل جمعرات کو طلب کر لیا گیا۔ غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ اسرائیلی فوج گزشتہ روز غزہ پر بم برسانے کی بجائے پمفلٹ گرا دیئے۔ اپنے شہریوں کی بازیابی کیلئے نیا حربہ استعمال کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کے ٹھکانے اور درست معلومات فراہم کرنے پر نقد رقم دینے کا اعلان کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے حربے کے طور پر نقد رقم اور تحفظ کی پیشکش کے پمفلٹ فضاءسے غزہ پر گرائے۔ رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے مزید 20 ٹرک غزہ داخل ہو گئے۔ دو روز میں 34 ٹرک جا چکے ہیں۔ 14 ویں روز بھی بجلی بند‘ ایندھن ادویات اور خصوصی طبی عملے کی کمی ہے۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کرتے کہا دو ریاستی حل کے بغیر فلسطین میں امن کا قیام خواب ہی رہے گا۔ عالمی قوتیں اسرائیلی جارحیت ختم کرائیں۔ اسرایئل کو لائسنس ٹو کل دیا گیا جو غزہ پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے۔ فرانس نے جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ فرانسیسی صدر میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی ‘ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس یورپ کیلئے بھی خطرہ ہے حماس سے طویل جنگ ہو گی۔ حماس کو شکست نہ دی تو سب کی شکست ہو گی۔ حماس کو شکست دینا ضروری ہے۔ حزب اﷲ کے پیچھے طاقت آگ سے کھیل رہی ہے۔ فرانس کے صدر میکرون نے کہا کہ حماس دہشتگر گروہ ہے جس کا مقصد اسرائیلی ریاست کا خاتمہ ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک‘ اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے اخلاقی اور سیاسی ذمے داری نبھائیں۔ عرب ممالک اسرائیل سے اپنے معمول کے تعلقات ختم کریں۔ حماس عہدیدار اسامہ حمدان نے بیروت میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کیلئے دوسرے راستے بھی کھولے جائیں۔ غزہ میں ایندھن‘ طبی امداد اور ملبہ ہٹانے والا سامان اور اوزار بھیجے جائیں۔ اقوام متحدہ ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کیا ہے کہ آج رات تک ایندھن ختم ہونے پر ہسپتال بند ہو جائیں گے۔ صاف پانی کی فراہمی بھی رک جائے گی۔ اہم ترین میڈیکل سپلائز غزہ نہیں پہنچ سکیں گی۔ غزہ سٹی میں 24 میں سے 8 ہسپتال بند ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کو دوبارہ حملے کے قابل نہیں چھوڑیں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں زمینی کارروائی کیلئے حکومتی فیصلے کے منتظر ہیں۔ یرغمالیوں کی معلومات پر انعام کے پمفلٹ گرائے گئے ہیں۔ امریکی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ پر زمینی حملہ ملتوی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ حماس بڑی تجاویز دیتا ہے تو اسرائیل اس پر بات کرنے کو تیار ہے۔ اسرائیل حماس کی قید سے تمام یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان اور روسی ہم منصب پیوٹن کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ مغربی ممالک کی خاموشی غزہ میں انسانی صورتحال کو مزید ابتر کر رہی ہے۔ فلسطینی سرزمین پر وحشیانہ حملوں میں مسلسل شہریوں کا جانی نقصان ہو رہا ہے۔ خطے میں امن کیلئے ترکیہ کی کوششیں جاری رہیں گی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد نے فلسطین کی صورتحال پر بیان میں کہا ہے کہ دنیا اسرائیل کو غزہ میں قتل عام کا مفت لائسنس نہ دے۔ عالمی برادری غزہ کے اندر ہونے والے مظالم روکنے میں کردار ادا کرے۔ اسرائیلی فوج کا غیرقانونی محاصرہ اور قبضہ ختم ہونا چاہئے۔ غزہ میں پیش آنے والی صورتحال کی ذمہ دار عالمی برادری ہے۔ دوہرے معیار کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ فلسطینی بچوں کی زندگی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل فلسطین صورتحال پر سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کی رسائی کیلئے جنگ بندی پر غور ہونا چاہئے۔ ہمیں کسی بھی قوم کے دفاع کے حق کی توثیق کرنی چاہئے۔ حماس کے حملوں میں 33 امریکی شہری مارے گئے۔ غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے اقوام متحدہ‘ مصر اور اسرائیل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ رکن ممالک پر یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کیلئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں اور دوسرے فریقوں کو آگ پر تیل نہ ڈالنے کا اجتماعی پیغام بھیجیں۔ دہشت گردوں کو شکست دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ امریکہ ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتا۔ ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں نے ہم پر حملہ کیا تو ہم اپنا فیصلہ کن دفاع کریں گے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سیاسی حل کی کوششیں دگنی ہونی چاہئیں۔ اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تنازع میں شہریوں کے جانی نقصان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں امداد آنے دی جائے اور فوری جنگ بندی کی جائے۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ فوری ختم کیا جائے اور فوری جنگ بندی کی جائے۔ مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں فوری پائیدار جنگ بندی پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کیلئے کام کرے۔ روسی مندوب نے کہا غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل غزہ کشیدگی پر امریکہ کے مجوزہ اقدامات کی حمایت نہیں کرتے۔ روس کی طرف سے متبادل قرارداد کا مسودہ دے دیا ہے۔ تمام دنیا سلامتی کونسل سے غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کی توقع کر رہی ہے۔ امریکی قرارداد کے مجوزہ مسودے میں غیر مشروط جنگ بندی کی بات نہیں ہے اسی وجہ سے ہم امریکی مسودے کی حمایت نہیں کر سکتے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جوبائیڈن کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ اسرائیل‘ حماس جنگ پر تبادلہ خیال اور خطے کے استحکام کیلئے سفارتی کوششیں بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے تنازع کا خطے میں پھیلا¶ روکنے پر اتفاق کیا۔

ای پیپر دی نیشن