لاہور (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے فلسطینی متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان بھجوانے کیلئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جبر و استبداد اور ظلم کے نتیجے میں دوہرا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اسلامی دنیا کی قیادت عالمی برادری کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کی نسل کشی روکے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے جہاں پانی اور خوراک بند ہے، بے گناہ بچے، خواتین اور شہری قاتلوں کے نرغے میں ہیں۔ بڑھتی بے حسی اور بے بسی دنیا کو سنگین نتائج کی طرف دھکیل رہی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انسانیت کو بچانے میں ناکامی دنیا کے امن کی ناکامی ہو گی۔ فلسطینی بچوں کے آنسو¶ں نے دنیا کو ہلا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایک لمحے کی تاخیر بے گناہوں کی شہادتوں کی صورت نکل رہی ہے۔ محصور فلسطینیوں کیلئے امدادی قافلوں کو اجازت نہ ملنا عالمی اتھارٹی اور قانون کو مذاق بنا رہا ہے۔ فلسطینی بچوں کے آنسوﺅں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مظلوموں کا لہو بہانے سے ناجائز ریاست کا وجود جائز نہیں ہو گا۔ جلد اس مسئلے کا حل نہ نکلا تو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔21 اکتوبر کو لاہور میں نواز شریف کے جلسے کے بعد ہماری انتخابی مہم کی شروعات ہوگئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ لاہور کے جلسے کو کیا سمجھ لیں کہ انتخابی مہم کی شروعات ہوگئی ہے؟۔ صحافی کے سوال پر شہباز شریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی الحمد للہ شروع ہوگئی ہے۔ سب کیلئے لیول پلئینگ فیلڈ سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں فرش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ یہ لیول پلئینگ فیلڈ ہی ہے ناں! اس کے علاوہ صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ میاں صاحب نے مفاہمت کی بات کی ہے کیا پی ٹی آئی سے بھی بات ہوگی؟۔ جس پر جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میاں صاحب نے جو فرمایا اس پر وضاحت کی ضرورت نہیں رہتی۔