اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ 1945 میں اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ کی بہت سی کامیابیوں کے باوجود فلسطین اور کشمیر کے لوگوں کے لیے حق خود ارادیت اور غیر ملکی قبضے سے آزادی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی 79 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینیوں کا جاری قتل عام اور بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں اقوام متحدہ کی ناکامیوں کی سب سے نمایاں مثالیں ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درپیش پرانے اور نئے خطرات، ابھرتی ہوئی بڑی طاقت کے تناو¿، نئی جوہری اور روایتی اسلحے کی دوڑ کو روکنے، جامع عالمی اقتصادی ترقی، موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات پر قابو پانے اور اس کا مقابلہ کرنے کےلئے اقوام متحدہ کی صلاحیت کو مزید تقویت دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان چیلنجز پر تمام دنیا خاص طور پر نوجوانوں کی امیدیں اقوام متحدہ سے جڑی ہو ئی ہیں۔ پاکستانی سفیر نے ادارے کی 78 سالہ خدمات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے متعدد تنازعات کو حل کرنے، بین الاقوامی امن و سلامتی، ہتھیاروں پر قابو پانے، اقتصادی و سماجی ترقی اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔