پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن
دنیا کے آپس میں تیزی سے بڑھتے ہوئے روابط کی روشنی میں پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs)، پائیدار اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے اقوام عالم اور اداروں کیلئے رہنمائی ا±صولوں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (اے پی ایس یو پی) بین الاقوامی معیار کے عین مطابق تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ ایسوسی ایشن پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (اے پی ایس یو پی)کی طرف سے گزشتہ دو سالوں میں متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی اکیڈمک امپیکٹ رپورٹ کے حالیہ اعلان میں پاکستان کی ایک یونیورسٹی (سپیریئر یونیورسٹی) کو ٹاپ 25 یونیورسٹیوں میں شامل کیا گیا ہے۔جو کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل ہے۔ سپیریئر یونیورسٹی کو نا صرف ان اہداف کا ادراک ہے بلکہ وہ ان کے فروغ کیلئے بھی مسلسل کوشاں ہے جس کے ثبوت کے طور پر UNAI کی رپورٹ 29 ستمبر 2023 ہی کافی ہے۔
پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو یونیورسل کال ٹو ایکشن کے طور پر سمجھنا ہوگا۔ غربت کے خاتمے، ماحولیاتی تحفظ سمیت تمام انسانیت کی فلاح و بہبود کیلئے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف ایک سنگ میل کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ بشمول غربت کا خاتمہ،بھوک کا خاتمہ، صحت کی دیکھ بھال میں بہتری، معیاری تعلیم، صنفی مساوات، صاف پانی اور صفائی، پائیدار توانائی، اقتصادی ترقی سمیت 17باہم مربوط اہداف شامل ہیں۔ان اہداف کی خوبصورت بات یہ ہے کہ یہ آپس میں باہم مربوط ہیں۔ پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کی عالمی سطح پر مطابقت ظاہر کرتی ہے کہ ان اہداف کی اہمیت کتنی زیادہ ہے۔ یہ اہداف قومی و بین الاقوامی اہم چیلنجز سے نبردآزما ہونے میں انتہائی معاون ہیں۔ پائیدار ترقی کے اہداف،مزید روشن،مستحکم اور خوشحال دنیا کی تشکیل میں روڈ میپ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ یہ اہداف آئندہ نسلوں کیلئے ترقی پسند معاشروں کی تعمیر اور کرہ ارض کے تحفظ کیلئے انتہائی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔
UNAIکی رپورٹ کے مطابق،سپیرئیر یونیورسٹی بطور رول ماڈل کام کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے ذریعے تسلیم شدہ 18ممالک میں سپیریئر یونیورسٹی کی SDGs کے لیے لگن نے اسے نمایاں مقام کے حصول کیلئے اہم معاونت فراہم کی ہے۔عالمی اہداف کے حصول اور پائیدار ترقی کے اہداف 2023کے فروغ کیلئے مسلسل کاوشوں نے سپیرئیر یونیورسٹی کو منفرد پہچان عطاءکی ہے۔ یونیورسٹی نے ایک جامع SDG فریم ورک تیار کیا ہے جو نصاب میں SDG کی پائیداری اور مساوی ترقی کو فروغ دیتاہے۔ فریم ورک یونیورسٹی کی تدریس، تحقیق اور طرز عمل کو مزیدبااختیار بناتا ہے۔فیکلٹی،طلباءاور یونیورسٹی کے انتظامی دفاتر کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینااسٹیک ہولڈرز اور SDG ایجنڈے کے حصول کے لیے باہمی تعاون پر مبنی اقدامات اٹھاتے ہیں۔
اگر پاکستان کیلئے پائیدار ترقی اہداف کی مطابقت کی بات کی جائے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف 2030پاکستان سمیت دیگر ترقی پزیر ممالک کیلئے اتنے اہم کیوں ہیں؟ پاکستان،تیزی سے بڑھتی آبادی،وسائل میں غیر منصفانہ اور غیر مساوی تقسیم اور ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ ان مسائل سے نبرد آزماہونے کیلئے پائیدار ترقیاتی اہداف ایک روشن راستے کے ساتھ ساتھ ترقی و خوشحالی جیساکہ معیاری تعلیم کے فروغ،صحت اور غربت کے خاتمے کے حصول میں بھی انتہائی کلیدی کردار نبھا رہے ہیں۔
تعلیمی ادارے علم، جدت اور تنقیدی سوچ کے احیاءمیں مرکز ی کردار ادا کر رہے ہیں جو کہ تحقیق، تعلیم، اور کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے پائیدار ترقیاتی اہداف(SDG)کا حصول یقینی بنا رہے ہیں۔ یہ ادارے مستقبل کے لیڈرز پیدا کرتے ہیں، پیچیدہ عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے انہیں مہارتوں سے آراستہ کرتے ہیں۔سپیریئر یونیورسٹی نے 2022میں پاکستان میں ناصرف نمبر 1 پرائیویٹ سیکٹر کے طور پر پہچان حاصل کی ہے بلکہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھی ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ہائر ایجوکیشن امپیکٹ ریکنگ کی جانب سے فراہم کردہ تعریفی اسناد پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے سپیرئیر یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انسان دوست سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے سپرئیر یونیورسٹی ”کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے“ کی پالیسی پر کاربند ہے ایسی منفرد سوچ بھی سپیرئیر یونیورسٹی کا ہی خاصا رہا ہے۔ سپیرئیر یونیورسٹی اپنے سٹوڈنٹس کو مصنوعی ذہانت، انسان دوست، منفرد سوچ، اور انٹر پنیورشپ جیسی صلاحیتوں سے مالا مال کر کے انہیں سماجی طور پر ذمہ دار اور معاشی طور پر خود مختاربناتی ہے۔
(مصنف ممتاز پروفیسر، کمپنیوں کے ایک بڑے گروپ کے چیئرمین، انسٹی ٹیوشن آف ہائر لرننگ اور ر ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان کے چیئرمین ہیں )۔