تنازعہ کشمیر کا اب تک حل نہ ہونا اقوام متحدہ کے وجود پر بڑا سوالیہ نشان ہے: حریت کانفرنس

لندن، سری نگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے دن کے موقع پر عالمی ادارے کو کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دلانے کے وعدے کی یاد دلائی ہے ۔ جمعرات 2024 کو اقوام متحدہ کے باضابطہ قیام کو 79 برس پورے ہو گئے ہیں جبکہ کشمیری اپنے  نصف صدی سے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت سے متعلق عالمی ادارے کی قراردادوں پر عملدرآمد کے منتظر ہیں۔، بھارت جموں وکشمیرسے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا دن ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ 7دہائیوں سے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہونے کے باوجود تنازعہ کشمیر آج بھی حل طلب ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کا اب تک حل نہ ہونا اقوام متحدہ کے وجود پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔دوسری جانب  انسانی حقوق کی علامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں انسانی حقوق کے ناقص ریکارڈ پر نئی دہلی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے لیے بھارت کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو کیوں اہمیت دینی چاہیے  کے عنوان سے ایمنسٹی کی رپورٹ میں بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرے۔ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے نئی دہلی میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی ہے ۔جموں و کشمیر کے نو منتخب وزیر اعلی عمر عبداللہ گزشتہ ہفتے عہدہ سنبھالنے کے بعد گزشتہ روز نئی دہلی پہنچے تھے ۔ عمر عبداللہ حکومت کی پہلی کابینہ میٹنگ کے دوران، ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں بھارتی  حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر ریاست کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے۔ عمر عبداللہ  نے  کابینہ کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو پیش کر دی ہے۔پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پریتم سنگھ نامی مزدور زخمی ہو گیا جو اترپردیش کا رہنے والا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن