اسلام آباد‘ واشنگٹن (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان بیرونی معاشی دباؤ سے نکلنے کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف سے تقریباً ایک ارب ڈالرز کی مالی معاونت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر خزانہ اور محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے سالانہ اجلاس کے دوران ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہم نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو یہ رقم فراہم کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ ماہ پاکستان کیلئے سات ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی تاہم اس نے مزید فنڈ کو ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ آر ایس ٹی کے تحت فنانسنگ کے ذریعے مشروط کیا ہے۔ دوسری طرف پاکستان ایشیائی ترقیاتی بنک سے لگ بھگ 200 سے 250 ملین ڈالرز کے مجوزہ پانڈا بانڈ حاصل کرنے کیلئے بات چیت کر رہا ہے۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں۔ صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، زرعی آمدن سے ٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہوگی اور رئیل اسٹیٹ، ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں اور ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہو گی، ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ بجلی کے نقصانات قابو کریں گے۔ قومی ائیرلائن کی نجکاری کے حوالے سے وزیر خزانہ نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری نومبر میں کر دی جائے گی۔ پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کو جانچ پڑتال کا موقع دیا۔ پی آئی اے کی اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نجکاری عمل میں تاخیر ہوئی۔ بین الاقوامی اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) نے پاکستان کو تین سال میں تین ارب ڈالر کی کموڈٹی فنانسنگ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فوری طور پر 269 ملین ڈالر کی براہ راست فنانسنگ کی جائے گی۔ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کو تین سال کے لئے کموڈٹی فنانسنگ فراہم کرنے کے لئے مالی معاونت پر آئی ٹی ایف سی سے اظہار تشکر کیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے اراکین سے ظہرانے پر ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں 80 سے زائد امریکی کمپنیوں کی موجودگی ان گہرے تعلقات کی عکاس ہے۔ امریکی کمپنیاں حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے ون ونڈو سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ امریکی کمپنیوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کار فورمز میں شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ کے خود مختار سہولت فنڈ اور خصوصی اقتصادی زونز پر سرمایہ کاروں کو بریفنگ میں کہا کہ ملکی معیشت کے تمام اشاریئے درست سمت میں جارہے ہیں۔ محمد اورنگزیب نے ٹیکس، توانائی، نجکاری اور حکومتی حجم میں کمی سے متعلق اصلاحات پر روشنی ڈالی اور ایف بی آر میں اصلاحات ، طریقہ کار، ٹیکنالوجی کے استعمال میں جدت لانے پر گفتگو کی۔ انہوں نے گزشتہ مالی سال کے دوران معیشت کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا۔