نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے جانے پر خوشی بھی ہے اور افسوس بھی ،کچھ لوگوں کو شاید عجیب لگے لیکن جسٹس فائز عیسی کو مسکرا کر ملیں تو ایسے ہی جواب ملتا ۔انہوں نے کہا کہ اگر چیف جسٹس فائز عیسی کو اشتعال دلایا جائے تو جہنم کی آگ بھی ان کے سامنے کچھ نہیں، چیف جسٹس فائز عیسی جسٹس یحییٰ آفریدی کی باتیں سن کر ہنسنے لگے ،قوم کیلئے ضروری ہے کہ اختیارات کی تقسیم اور قانون کی بالادستی یقینی بنائی جائے، فوری طور پر دور دراز علاقوں کی ضلعی عدلیہ پر توجہ دینا ہوگی، میری پہلی ترجیح دوردراز علاقوں کی ضلعی عدلیہ ہوگی۔نامزد چیف جسٹس نے کہا کہ ساتھی ججز اور متعلقہ ہائی کورٹس کے تعاون سے دعا ہے اللہ ہمیں کامیاب کرے، چیف جسٹس کے اہل خانہ کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کرتا ہوں،قاضی فائز عیسیٰ نےاچھا دور گزار ا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بہترین انسان پایا، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ہمیشہ مسکراہٹ کیساتھ اہم کیسز کی سماعت کی، خواتین کے حقوق کے لیے بھی کردار ادا کیا ،ہم نے قاضی فائز عیسی کو تمام ججز نے پیسے ڈال کر ظہرانہ دیا۔