پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء صنم جاوید نے کہا ہے کہ بنی گالا اور زمان پارک میں پولیس ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو خیبرپختونخواہ جانا پڑا،ان کی رہائی پر ڈیل کی باتیں کرنے والوں کو شرم کرنی چاہیے، بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا میں زیادہ محفوظ ہیں کہ وہاں ہماری حکومت ہے،سرگودھا میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کوئی محفوظ نہیںیہاں پولیس کا جب دل چاہتا ہے گھروں میں گھس جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد پولیس کی نفری بنی گالا اور زمان پارک پہنچ گئی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزبانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے رہا کر دیاگیاتھا۔ بشریٰ بی بی کی رہائی گیٹ نمبر 5سے کی گئی،اس موقع پر جیل کے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی 9ماہ بعد اڈیالہ جیل سے رہائی ہوئی تھیرہائی کا عمل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے کمرے میں کیا گیاتھا۔وکلا ءکی جانب سے جیل حکام کو روبکار جمع کرانے کے بعد ان کی رہائی کا عمل مکمل کیاگیاتھا۔ بشریٰ بی بی کاضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے دیاتھا۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد یوسف چودھری نے کہاتھاکہ بشریٰ بی بی رہائی کے بعد بنی گالہ جائیں گی ان کاکہناتھا کہ بشریٰ بی بی کی تمام مقدمات میں ضمانت، کچھ میں بری ہو چکی تھی۔ قبل ازیں سپیشل جج سینٹرل نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار پر دستخط کر دئیے تھے۔بشریٰ بی بی کے ضمانتی مچلکے سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں جمع کروائے گئے تھے۔بشریٰ بی بی کاضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے دیاتھا۔جج شاہ رخ ارجمند نے بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار پر دستخط کرتے ہوئے روبکار جاری کر دی گئی تھی۔ توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کے معاملے پر وکلا خالد یوسف اور رائے سلمان امجد عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ وکلا، ضامن اور گواہان سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ 2کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے باوجود بشری بی بی کی رہائی ممکن نہیں ہوئی تھی۔سینئر سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی تھی جبکہ سپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی بھی رخصت کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی تھی۔ جیل حکام کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کی رہائی روبکار موصول ہوتے ہی قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا جائے گا۔پی ٹی آئی وکلا مچلکے جمع کرانے کیلئے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے جس دوران عدالتی وقت ختم ہوگیا تھا۔اس حوالے سے وکیل خالد یوسف چوہدری کا کہنا تھا کہ جن ججز نے رہائی روبکار جاری کرنا تھی وہ دستیاب نہیں تھے۔ متعلقہ جج کے دستخط کے بعد کل رہائی روبکار جاری ہو جائیگی۔ جج کی عدم دستیابی کے باعث بشریٰ بی بی کی رہائی کا قانونی عمل کل پورا کیا جائے گا۔
بنی گالا اور زمان پارک میں پولیس ہونے کے باعث بشریٰ بی بی کو خیبرپختونخواہ جانا پڑا
Oct 25, 2024 | 15:13