پولیٹیکل سائنس یونیورسٹی کے چوالیس سالہ پروفیسر یانگ جیجو کو دوسرے بچے کا باپ بننے پر پہلے نوٹس جاری کیا گیا جس کے بعد اسے نوکری سے نکال دیا گیا ۔ نوکری سے نکالے جانے کے علاوہ یانگ جیجو کو پینتیس ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی کیا گیا جس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ اس نے فیملی پلاننگ قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ متاثرہ پروفیسر کا کہنا ہے کہ ایک بچہ پیدا کرنے کا قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے ملک کی آبادی میں مرد و خواتین کے تناسب میں فرق بڑھتا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ چین کی آبادی کو نوجوانوں کی کمی کا بھی سامنا ہے ۔ یاد رہے کہ چین نے انیس سواسی میں اپنی بڑھتی ہوئی آبادی پر کنٹرول کیلئے ایک بچہ پیدا کرنے کا قانون نافذ کیا تھا ۔