قمرزمان کائرہ لاہورچیمبر آف کامرس میں صنعتکاروں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سوائے صدر مملکت کے خلاف سوئس حکومت کو خط لکھنے سے انکار کے، حکومت نے عدلیہ کا ہر فیصلہ تسلیم کیا ہے اور اس خط کے حوالے سے بھی عدلیہ ہی سے رجوع کیا ہے۔ قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ایوان میں تبدیلی کی بات صرف وہ لوگ کر رہے ہیں جنہیں حکومت میں آنے کا شوق ہے جبکہ میڈیا کا ایک گروپ انکی حمایت کررہا ہے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے قائد محمد نواز شریف کا اس سلسلے میں موقف بہت واضح ہے، وہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ کسی غیرآئینی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں آئینی تبدیلی کو پیپلز پارٹی قبول کرے گی اور اس سلسلے میں خوشی سے اپوزیشن میں بیٹھنے کیلئے بھی تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے جو انقلاب کی بات کی ہے وہ انکی ذاتی خواہش ہوسکتی ہے، اورکسی کے کہنے پر انقلاب نہیں آیا کرتے، انکے پیچھے ایک فکری سوچ ہوتی ہے۔ مشرف کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق صدر پرویزمشرف پاکستانی شہری ہیں اگر وہ پاکستان واپس آنا چاہیں تو انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ تاہم انکے خلاف اگر کوئی کیس ہے تو انہیں عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔