وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان پر تنقید وفاقی وزیرعبدالقیوم جتوئی کی ذاتی رائے ہے،حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

قمرزمان کائرہ لاہور میں   چیمبر آف کامرس میں صنعتکاروں کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالقیوم جتوئی کی فوج اور افتخار چودھری کے حوالے سے گفتگو کسی بھی طرح مناسب نہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان سب کیلئے محترم ہیں ۔  وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور حکومت میں تصادم کا تاثر بے بنیاد ہے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کررہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی بات صرف وہ لوگ کر رہے ہیں جنہیں حکومت میں آنے کا شوق ہے اور میڈیا کا ایک گروپ بھی ایسے لوگوں کی حمایت کررہا ہے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے قائد محمد نواز شریف کا اس سلسلے میں موقف بہت واضح ہے، وہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ کسی غیرآئینی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ  ایوان میں آئینی تبدیلی کو پیپلز پارٹی قبول کرے گی اور اس سلسلے میں خوشی سے اپوزیشن میں بیٹھنے کیلئے بھی تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں  انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین  نے جو انقلاب کی بات کی ہے وہ انکی ذاتی خواہش ہوسکتی ہے، اورکسی کے کہنے پر انقلاب نہیں آیا کرتے، انکے پیچھے ایک فکری سوچ ہوتی ہے۔ مشرف کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق صدر  پرویزمشرف پاکستانی شہری ہیں اگر وہ پاکستان واپس آنا چاہیں تو انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ تاہم  انکے خلاف اگر کوئی کیس ہے تو انہیں عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ای پیپر دی نیشن