سابق اٹارنی جنرل اور پیپلز لائرز فورم کے چیئرمین لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ صدرکے خلاف سوئس مقدمات کھولنے سے پہلے نظرثانی کی درخواست پر فیصلہ ضروری ہے۔

Sep 25, 2010 | 19:58

سفیر یاؤ جنگ
کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ سوئس کیسز کے معاملے پر ابہام پیدا کیا جارہا ہے،  اس کی ابتدائی تفتیش میں شہید بے نظیر بھٹو یا آصف علی زرداری کے خلاف کوئی شہادت نہیں ملی تھی ،اس لیے سوئس کیس دوبارہ کھولنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سازشوں کے باوجود حکومت عدلیہ سے تصادم نہیں چاہتی، سپریم کورٹ کے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کررہی ہے  ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، آئندہ انتخابات بھی صدر زرداری ہی کرائیں گے ۔ لطیف کھوسہ نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو سزا کو امریکی عدالتی انصاف کے منہ پر طمانچہ قراردیتے ہوئے کہا کہ عافیہ کی رہائی کے لیے اپیل کی جائے گی ۔ اس سے پہلے لطیف کھوسہ نے پیپلز لائرز فورم کراچی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم نے قربانیاں انصاف کا گلا گھونٹنے کے لیے نہیں بلکہ قانون وانصاف کی بالادستی کے لیے دی ہیں ۔
مزیدخبریں