چیف جسٹس آف پاکستان اور فوج کے خلاف بیان دینے پر وفاقی وزیرعبدالقیوم جتوئی سے وزیراعظم نے استعفیٰ لے لیا ہے ۔

وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی نے عدلیہ اور فوج پر الزام تراشی کے بعد وفاقی وزیر دفاعی پیداوارعبدالقیوم جتوئی کو فوری طور پراسلام آباد بلوایااوران سے جواب طلبی کی ۔ وفاقی وزیر ، یوسف رضا گیلانی کومطمئن نہ کرسکے اوراپنا استعفی پیش کردیا۔ اس سے پہلے عبدالقیوم جتوئی نے کوئٹہ میں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس میں چیف جسٹس افتخارچودھری اورفوج پر سخت تنقید کی۔ وفاقی وزیرنے کہا ہے کہ دوسروں کی ڈگریوں پر اعتراض کرنے والے چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمد چودھری کا اپنا ڈومیسائل جعلی ہے۔ جسٹس افتخار کا تعلق فیصل آباد سے ہے مگروہ بلوچستان کے کوٹے سے جج بنے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوفوج کے بوٹوں سے نہیں ڈرایا جا سکتا کیونکہ ہم نے خود اسے وردی اوربوٹ پہنائے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیراوربگٹی کو فوج نے قتل کرایا۔ انہوں نے یہ بھی  کہا کہ پاکستان میں روز اول سے ہی کرپشن کی گئی ہے، کرپشن میں بھی مساوات ہونی چاہئیے، بلوچ ، سندھی ، پنجابی ، پشتون اورسرائیکی ، سب کو کرپشن کا برابر موقع ملنا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن