لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خبر دار کرنا ہو گا کہ وہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں جاری لڑائی میں امریکا یا حقانی نیٹ ورک میں سے کس کا انتخاب کرتا ہے،امید ہے پاکستان عقلمندی کا مظاہرہ کریگا۔ گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستانی خفیہ ادارے دہشتگردوں کی حمایت قومی فرض کے طور پر کر رہے ہیں۔ پاکستان کی اس پالیسی سے افغانستان کا امن تباہ ہو رہا ہے، افغان اور امریکی شہری ہلاک ہو رہے ہیں،انکا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے اپنی یہی پالیسی تسلسل سے جاری رکھی تو پاکستان کیخلاف ہر طرح کے آپشنزاستعمال کئے جائیں گے ،اس پالیسی کا خاتمہ ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کو پاکستان کو دی جانے والی امداد کے بارے میں اچھی طرح سے نظر ثانی کر لینی چاہیے اوراسے دہشتگردی کیخلااف بالخصوص حقانی نیٹ ورک کیخلاف آپریشن سے مشروط کرنا چاہیے۔